مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات وہ عناصر لگارہے ہیں جو خود تباہی اور ہلاکتوں کے ذمہ دار ہیں۔
صدر پزشکیان نے پیر کے روز میڈیکل سائنسز کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے وہ لوگ آج انسانی حقوق کے محافظ بنے ہوئے ہیں اور ہم پر ان کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں، جو خطے کے امن کو تباہ کر رہے ہیں؛ آسانی سے نہتے شہریوں پر بم برساتے ہیں اور انہیں ملبے تلے دفن کر دیتے ہیں۔ ہم پر الزام لگانے والوں نے غزہ میں 18,000 سے زائد معصوم اور نہتے بچوں اور تقریباً 10,000 خواتین کا قتل عام کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی ناانصافی ہے کہ ایسے لوگ خود کو انسانی حقوق کے علمبردار قرار دے رہے ہیں اور ہمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب ٹھہرایا جا رہا ہے۔
ایرانی صدر نے اعتراف کیا کہ ایران میں بھی مسائل موجود ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ کون سا ملک مسائل سے خالی ہے؟
آپ کا تبصرہ