18 جنوری، 2025، 9:16 AM

حماس کے ساتھ معاہدے کی بھاری قیمت چکانی پڑی، صہیونی وزیر

حماس کے ساتھ معاہدے کی بھاری قیمت چکانی پڑی، صہیونی وزیر

صہیونی وزیر تعلیم نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کو تل ابیب کے لئے بھاری نقصان قرار دیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، صہیونی فوج 15 ماہ کی فلسطینی نسل کشی کے باوجود جنگ میں کوئی قابل ذکر کامیابی حاصل نہ کر سکی۔ بھاری جانی و مالی نقصان کے بعد بالآخر تل ابیب کو حماس کے ساتھ جنگ بندی اور معاہدے پر مجبور ہونا پڑا۔

عالمی سطح پر ذرائع ابلاغ اور مبصرین غزہ کی جنگ میں صہیونی حکومت کی ناکامی کا کھل کر اعتراف کررہے ہیں۔ صہیونی حکام بھی  اب اس شکست کے مختلف پہلوؤں کو تسلیم کر رہے ہیں۔

وزیر برائے تعلیم یوآو کیچ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ یہ ایک پیچیدہ فیصلہ ہے۔ حماس کے ساتھ معاہدے کی قیمت بہت زیادہ ہے لیکن ہمارے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا کیونکہ اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے ہمیں یہ شکست قبول کرنا پڑی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات واضح کرنا ضروری ہے کہ ہم نے جنگ کے اہداف سے دستبرداری اختیار نہیں کی۔ ہمارا مقصد قیدیوں کی آزادی، حماس کی شکست اور غزہ کو ایک ایسا مقام بنانا ہے جو اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہ ہو۔

یوآو کیچ نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کی سلامتی اور مستقبل کے لیے اہم اقدامات کریں گے۔

News ID 1929647

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha