مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی مقاومتی تنظیم حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض نے کہا ہے دیا کہ عراق میں کسی بھی ممکنہ صورتحال کے لیے تیار ہیں اور شام میں ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر اپنے مفادات کا دفاع کریں گے۔
المیادین کے مطابق حشد الشعبی کے سربراہ نے کہا کہ عراق شام میں استحکام کے لیے ایک حل تلاش کرنا چاہتا ہے، لیکن اسرائیل شام کو ایک غیر مستحکم ریاست میں تبدیل کرنے کی کوشش سے باز نہیں آرہا ہے۔
انہوں نے شام کی فوج کو غیر مسلح کرنے کی مذمت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ شام میں امن اور استحکام قائم ہوگا۔ شام کی فوج کو غیر مسلح کرنا اور دہشت گرد گروہوں کو ہتھیار دینا عراق کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تیار رہنا ہوگا اور اپنے پڑوسی ممالک میں ہونے والے واقعات سے سبق لینا ہوگا۔ 2014 میں عراق بھی ایسے ہی حالات سے گزرا، لیکن آج کا عراق 2014 کے عراق سے بہت مختلف ہے۔
فالح الفیاض نے کہا کہ ہم اپنی سرزمین اور سالمیت پر کسی بھی قسم کا حملہ برداشت نہیں کریں گے۔ ہمیں دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ عراق کی مسلح افواج اور حشد الشعبی نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مشترکہ کوششیں کی ہیں۔
آپ کا تبصرہ