مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شامی کے اہم صوبے حلب میں تکفیری دہشت گرد حلب اور ادلب پر حملے کررہے ہیں۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق دہشت گردوں نے حلب کی جانب پیشقدمی کی ہے۔
لبنان میں تعیینات ایرانی سفیر مجتبی امانی نے حلب میں دہشت گردوں کے حملے کے بارے میں کہا ہے کہ دشمن میڈیا کے ذریعے پروپیگنڈا کررہے ہیں اور حلب پر قبضے کی خبریں منتشر کررہے ہیں حالانکہ ان کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ شام کے دہشت گرد تکفیری سوچتے ہیں کہ لبنان کی جنگ کی وجہ سے مقاومت کمزور ہوگئی ہے۔ امریکہ دہشت گردوں گروہوں کی مدد کررہا ہے۔ ترکی کی سرحدوں پر دہشت گردوں سے امریکی ہتھیار برامد ہوئے ہیں۔ شامی فوج ان دہشت گردوں سے لڑرہی ہے اور اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ حلب میں دس سال پہلے کے واقعات تکرار کرنا چاہتے ہیں، احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ شامی حکومت پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ روس بھی شام کے دفاع کا مصمم ارادہ رکھتا ہے۔ ایران اور مقاومت شام کے پشت پر موجود ہیں۔
مجتبی امانی نے کہا کہ شامی حکومت کی درخواست پر ہمارے فوجی مشیر شام میں موجود ہیں۔ تکفیری دہشت گرد محدود پیمانے پر بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ