23 اگست، 2013، 9:58 AM

شام

شام کے علاقہ الغوطہ میں القاعدہ دہشت گردوں کے بھیانک جرائم کا پردہ فاش

شام کے علاقہ الغوطہ میں القاعدہ دہشت گردوں کے بھیانک جرائم کا پردہ فاش

مہر نیوز/23 اگست /2013ء: شام کے علاقہ الغوطہ میں القاعدہ دہشت گردوں کے کیمیاوی حملے کےبھیانک جرائم کو شامی حکومت سے منسوب کرنے اور اسے چھپانے کی مغربی اور عربی کی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں۔

مہرخبررساں ایجنسی  کی رپورٹ کے مطابق مغربی اور عربی ذارغ‏ ابلاغ شام کے علاقہ الغوطہ میں القاعدہ دہشت گردوں کے کیمیاوی حملہ کو شامی حکومت کے سر تھونپنے کی کوشش کررہے ہیں  لیکن اس دور میں میڈيا کے پروپیگنڈہ کے ذریعہ وقتی اور عارضی طور پر حقیقت کو چھپایا جاسکتا ہے لیکن مستقل طر پر حقیقت کو چھپانا مشکل اور محال ہے کیونکہ حقیقت سامنے آ ہی جاتی ہے مغربی ذرائع نے حلب کے خان العسل علاقہ میں بھی کیمیاوی حملہ کی ذمہ داری پہلے شامی حکومت پر ڈالنے کی کوشش کی لیکن بعد میں معلوم ہوگیا کہ یہ حملہ دہشت گردوں نے کیا تھا  اورجو ذرائع ابلاغ اس وقت  حلب کے واقعہ کو شامی حکومت کی طرف منسوب کررہے تھے  وہ اب الغوطہ کے واقعہ کو بھی وقتی طور پر شامی حکومت کی طرف منسوب کرنے کی سرتوڑ کوشش کررہے ہیں لیکن حقیقت کچھ اور ہی ہے شامی حکومت کے وزیر اطلاعات نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ القاعدہ سے وابستہ دہشت گرد شامی فوج کے مقابلے میں اپنی ناکامی کا ازالہ کرنے کے لئے بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آئے ہیں اور وہ شامی عوام کے خلاف ہر قسم کے جرائم کا ارتکاب کرنے سے دریغ نہیں کرتے ، دہشت گرد ، شامی بچوں ، عورتوں اور مردوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بناتے ، ان کے سر قلم کرتے انھیں اجتماعی طور پر شہید کرتے اور ان کے مال و اسباب کو لوٹ رہے ہیں اور شامی حکومت اپنے عوام کی حفاظت اور انھیں تحفظ فراہم کرنے کے لئے دہشت گردوں سے  بر سرپیکار ہے ادھر شامی فوج نے بھی دہشت گردوں کے الزام کو بے بنیاد قراردیتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی کو دہشت گردوں کی شکست اور ناکامی کا واضح ثبوت قراردیا ہے۔ روس نے بھی کہا ہے کہ شامی حکومت کے خلاف مغربی اور عربی میڈيا کا پروپیگنڈہ حقیقت سے عاری اورجھوٹ پر مبنی ہےذرائع کے مطابق خلیج فارس کے بعض عرب ممالک شام میں امریکی اور یورپی  فوجی مداخلت  راستہ ہموار کرنے کے لئے سنگین سازشوں کا ارتکاب کررہے ہیں اور ممکن ہے کہ خلیج فارس کی عرب ریاستیں شام میں اٹھنے والے اس سنگین اور تباہ کن طوفان میں خود بھی نابود ہوجائیں۔

News ID 1826783

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha