مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا ہے کہ یورپی یونین اور برطانیہ کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کی شپنگ لائنز سمیت متعدد ایرانی اشخاص اور قانونی اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنا "غیر منصفانہ اور بین الاقوامی قوانین کے صریح خلاف ہونے کے ساتھ JCPOA کے تحت یورپی یونین اور برطانیہ کے وعدوں کی خلاف ورزی بھی ہے۔
انہوں نے ایران سے روس کو بیلسٹک میزائلوں کی منتقلی کے حوالے سے یورپی یونین اور برطانیہ کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ خود یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی اعتراف کرچکے ہیں کہ روس کو کوئی ایرانی بیلسٹک میزائل فراہم نہیں کیا گیا۔ بقائی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے خلاف یورپی یونین اور برطانیہ کی خاص طور پر شہری ہوابازی اور جہازرانی کے خلاف حالیہ پابندیاں ایرانیوں کے مفادات اور بنیادی حقوق کو متاثر کرتی ہیں جو کہ انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کی واضح مثالیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاز رانی کی آزادی اور سمندری تجارت بین الاقوامی سمندری قانون کے بنیادی اصول ہیں، لہذا اس سلسلے میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں پر یورپی فریقوں کی بین الاقوامی ذمہ داری واضح ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران اپنے مفادات اور قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعاون کی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائے گا۔
آپ کا تبصرہ