مہر خبررساں ایجنسی نے قطر کے ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ نے دوحہ حکام پر حماس کے قائدین کے خلاف کاروائی کے لئے دباؤ لگانا شروع کیا ہے۔
ایک اعلی امریکی اہلکار نے قطر کے جریدے الشرق کو بتایا کہ حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے امریکی پیشکش مسترد کرنے کے بعد واشنگٹن نے دوحہ پر حماس کے خلاف کاروائی کے لئے دباو بڑھانا شروع کیا ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر متعلقہ امریکی اہلکار نے کہا کہ امریکی تجویز مسترد کرنے کے بعد حماس کے رہنماؤں کو امریکی اتحادی کسی ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس حوالے سے قطر کے اعلی حکام کو آگاہ کیا گیا ہے۔
امریکی اہلکار نے مزید کہا کہ قطر نے یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا ہے۔ گذشتہ سال 200 یرغمالیوں کی رہائی میں قطر کا کلیدی کردار تھا۔
الشرق کو باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکہ نے دس دن پہلے قطر حکام کو حماس کے خلاف ایکشن لینے کے بارے میں بتایا ہے۔ امریکہ نے قطر میں حماس کا دفتر بند کرنے کے حوالے سے قطری حکام سے گفتگو کی ہے۔
آپ کا تبصرہ