مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہنگری کی انٹیرئر انٹیلی جنس آرگنائزیشن سے وابستہ دفتر نے دعویٰ کیا ہے کہ بوڈاپیسٹ کی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی کسی بھی کمپنی یا ماہرین کا لبنان میں پھٹنے والے پیجرز کی ساخت میں ہیرا پھیری میں کوئی کردار نہیں ہے۔
مذکورہ تنظیم نے دعویٰ کیا کہ ہم اپنی تحقیقات کے نتائج بین الاقوامی اداروں اور ہنگری کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کو فراہم کرتے ہیں۔
تحقیق کے نتیجے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ "مذکورہ" پیجرز کبھی بھی ہنگری کی سرزمین میں داخل نہیں ہوئے اور اس ملک کی کسی بھی کمپنی یا ماہرین نے ان کی تیاری یا ہیرا پھیری میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔
یہ بیان تائیوان میں مقیم گولڈ اپولو کے اس دعوے کے بعد سامنے آیا ہے کہ لبنان میں دھماکہ خیز پیجرز کو گولڈ اپولو برانڈ کے تحت بوڈاپیسٹ میں قائم BAC کنسلٹنگ KFT نے تیار کیا تھا۔
یاد رہے کہ 17 اور 18 ستمبر کو صیہونی رجیم نے لبنان کے کئی علاقوں میں "واکی ٹاکیز" نامی پیجرز اور وائرلیس مواصلاتی آلات کو دھماکے سے اڑا دیا تھا، لبنان کی وزارت صحت کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 37 افراد شہید اور 3000 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ