25 جون، 2024، 5:23 PM

لبنان پر کسی بھی حملے کا مطلب علاقائی جنگ کا آغاز ہوگا، حماس

لبنان پر کسی بھی حملے کا مطلب علاقائی جنگ کا آغاز ہوگا، حماس

حماس کے ایک سینئر عہدیدار نے واضح کیا کہ اگر لبنان کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ شروع ہوتی ہے تو ہمیں علاقائی جنگ کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم سب حزب اللہ کے ساتھ ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی تحریک حماس کے بیرون ملک سیاسی دفتر کے نائب سربراہ "موسی ابو مرزوق" نے ایک خطاب کے دوران جنگ بندی مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق تازہ ترین صورت حال کے بارے میں بتایا: غاصب صیہونی رجیم نے حماس کی طرف سے پیش کی گئیں جنگ بندی اصلاحات کو مسترد کر دیا۔

ابو مرزوق نے اسپوتنک نیوز کو بتایا: حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر کچھ اصلاحات کرنے کے بعد ایک جامع تجویز پیش ک جو سلامتی کونسل کی قرارداد اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کے مطابق تھی، لیکن صیہونی رجیم نے اسے مسترد کر دیا۔

انہوں نے حماس کے مطالبات پر تاکید کرتے ہوئے کہا: ہم جنگ بندی معاہدے کی حمایت یا ضمانت دینے والے ممالک میں سے ایک کے طور پر روس کی موجودگی کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔ حماس چاہتی ہے کہ روس اس جنگ بندی معاہدے کا ضامن بنے اور خطے کے تنازعات میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ کرے۔ کیونکہ امریکہ کسی بھی طرح غیر جانبدار نہیں ہے اور وہ پوری طرح صیہونی رجیم کے ساتھ کھڑا ہے۔

حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ نے لبنان کے جنوب میں حزب اللہ کے ساتھ جنگ ​​کو وسعت دینے کی صیہونی دھمکیوں کے بارے میں کہا: اگر قابض فوج لبنان کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کی کوشش کرتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ ایک ایک علاقائی جنگ چھڑ جائے گی جو خطے میں امریکی افواج کو اپنی لپیٹ میں لے گی اور یہ بالآخر خطے میں صیہونی رجیم اور امریکہ کی شکست کا باعث بنے گی۔

 حماس کے اس عہدیدار نے واضح اعلان کیا: حماس، حزب اللہ اور تمام مزاحمتی گروہ ایک ہی دشمن کے خلاف لڑ رہے ہیں اور اگر لبنان کے خلاف بڑے پیمانے پر جنگ شروع ہوئی تو یہ ایک بڑے علاقائی تنازعے میں بدل جائے گی جو امریکہ اور صیہونی رجیم کی رسوائی اور شکست کا باعث بنے گا۔

News ID 1924950

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha