25 جون، 2024، 1:44 PM

ایران میں صدارتی انتخابات کے امیدواروں کا آخری مباحثہ؛

ہمیں اپنے فیصلوں کے ذریعے دشمن کے منصوبے کی تکمیل کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے

ہمیں اپنے فیصلوں کے ذریعے دشمن کے منصوبے کی تکمیل کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے

چودہویں ایرانی صدارتی انتخابات کے امیدوار ٹی وی پر اپنے پانچویں اور آخری لائیو مباحثے کا آغاز کر چکے ہیں۔

مہر نیوز کے مطابق، ایران کے صدارتی انتخابات کے امیدواروں کے درمیان ٹی وی پر پانچواں اور آخری لائیو مباحثہ شروع ہوچکا ہے۔

اس مباحثے میں صدارتی انتخاب کے تمام چھے امیدوار مصطفی پور محمدی، مسعود پزشکیان، امیرحسین  قاضی زادہ ہاشمی، علی رضا زکانی، سعید جلیلی اور محمد باقر قالیباف حصہ لے رہے ہیں۔

صدارتی امیدواران ٹیلی ویژن مباحثے کے دوران اپنے انتخابی ایجنڈے اور ملک میں موجود مسائل کے حل کی وضاحت کریں گے۔

اس موقع پر صدارتی امیدوار محمد باقر قالیباف نے کہا کہ اگر ہم کرسی صدارتی پر بیٹھتے ہیں تو ہمیں سیاسی چپقلش اور عافیت طلبی سے بچتے ہوئے  لوگوں اور نوجوانوں کی زندگیوں کو سنوارنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قانون تجارت پچھلے کئی سالوں سے پارلیمنٹ میں زیر التوا تھا، لیکن میں جس پارلیمنٹ میں تھا اس میں اسے حتمی شکل دی گئی۔ جب کہ مختلف خیالات موجود تھے، لیکن میں نے ایوان میں کشیدگی کے بجائے افہام و تفہیم کی فضا قائم کی۔ آج بھی میں کہتا ہوں کہ چپقلش سے بچتے ہوئے ان منصوبوں کو عملی جامہ پہناؤں گا اور بر وقت مکمل کرکے حوالے کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے فیصلوں کے ذریعے دشمن کے منصوبے کی تکمیل کا ذریعہ نہیں بننا چاہیے۔ کشیدگی کے بجائے گشائش اور مسائل کے حل کی طرف بڑھ جانا چاہئے. ہمارے مباحثے عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہونے چاہیے۔

 آج لوگ آسودہ حال نہیں بلکہ پریشان ہیں۔ اگر ہم نے عوام کے مسائل پر توجہ نہ دی تو گویا ہم نے اپنا قومی اور اسلامی فریضہ ادا نہیں کیا۔

صدارتی امیدوار قاضی زادہ ہاشمی نے بھی کہا کہ ہمارے پاس شہید رئیسی کے طرز اور انداز پر ملک کی تعمیر کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔

قاضی زادہ ہاشمی کہ حکومت کے چار سالوں میں ہم اعلان کردہ پروگراموں پر عملدرآمد کریں گے۔ اگر میں نے بحیثیت صدر اپنے وعدے پورے نہ کیے تو اگلے مرحلے کے انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کرائے کی بڑھتی ہوئی شرح کو کنٹرول کرے جس طرح 13ویں حکومت میں 4200 کے کرنسی چیلینج کو حل کیا گیا تھا۔

قاضی زادہ ہاشمی نے کہا کہ تفریح ​​تمام خاندانوں کا بنیادی حق ہے۔ ہم ایرانی عوام کے سفر اور تفریح کے حق ​​کو ختم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

صدارتی امیدوار سعید جلیلی نے کہا کہ ہمارے 50% سے زیادہ تمغے جیتنے والے دیہی علاقوں سے ہیں، لہذا ہمیں اس سلسلے میں اچھی منصوبہ بندی کرنی چاہیے، اسی طرح ورکز اور ملازمین کو جاب سیکیورٹی حاصل ہونی چاہیے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تعلق داروں کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔

 ایک اہم مسئلہ ملازمتوں کے تحفظ کا ہے۔

سعید جلیلی نے کہا کہ آپ کا لیبر جب آپ کی پیداوار اور منافع میں مدد کرتا ہے تو اس کی ملازمت اور محنت کو تحفظ حاصل  ہونا چاہیے۔ بلکہ اس سے بھی بڑھ کر اسے خود کو اس کمپنی کے منافع  میں حصہ دار سمجھنا چاہیے اور اسے یہ سہولت حاصل ہونی چاہئے۔

صدارتی امیدوار پزشکیان نے بھی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ معیشت عوام کا بنیادی مسئلہ ہے۔ زیادہ تر لوگ چاہتے ہیں کہ صدر معاشی مسائل حل کریں۔ خارجہ پالیسی اور سماجی و ثقافتی مسائل عوام کے دوسرے درجے کے مطالبات میں شامل ہیں۔

صدارتی امیدوار پورمحمدی نے کہا کہ اگر آپ معیشت کی صورت حال سمجھنا چاہتے ہیں تو اسٹاک مارکیٹ کو دیکھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ سروے کے مطابق عوام کی بنیادی پریشانی معیشت اور مہنگائی ہے۔ ہمیں اقتصادی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔ میں چار ترجیحی پروگرام پیش کروں گا۔ جن کی بنیاد اقتصادی ترقی اور پیداواری ترقی پر ہے۔ اقتصادی ترقی کی ایک کیپٹل مارکیٹ ہے اور سٹاک مارکیٹ اقتصادی ترقی کا ایک نیا اور جدید اشاریہ ہے جو ہر معاشی ترقی کو ناپنے کا معیار ہے۔

News ID 1924949

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha