مہر نیوز کے مطابق، ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی نے کابینہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی وزارت دفاع، سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے تعاون سے سیمرغ طیارے کا فلائٹ ٹیسٹ کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسٹ کے بعد ٹرانسپورٹ طیارہ باضابطہ طور پر ملک کے بیڑے میں شامل ہو جائے گا۔
جنرل آشتیانی نے واضح کیا: دوسرا سیمرغ طیارہ بھی ایران میں بنایا جا رہا ہے، جس کی مینوفیکچرنگ میں متعدد بیرونی ممالک کا تعاون شامل ہے۔
سیمرغ نے نقاب کشائی کے ایک سال بعد اپنی پہلی پرواز مئی 2023 میں کامیابی کے ساتھ مکمل کی، اس طیارے کو ایرانی وزارت دفاع کے ذیلی ادارے ایران ایوی ایشن انڈسٹریز آرگنائزیشن نے ڈیزائن کیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس طیارے کی تیاری کا مقصد ملک کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔
آپ کا تبصرہ