مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین کے صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں چین عرب تعاون فورم کی افتتاحی تقریب میں اس بات پر زور دیا کہ چین آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: بیجنگ 1967 کی سرحدوں میں مشرقی بیت المقدس کو دارالحکومت کے طور پر ایک فلسطینی ریاست کے قیام اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت کرتا ہے۔
غزہ کی پٹی میں شہریوں کی تکالیف کا خاتمہ ہونا چاہیے اور ہم اقوام متحدہ کے ادارے UNRWA کو فوری مدد فراہم کریں گے۔
چین کے صدر نے "علاقائی بحران پر ایک جامع امن کانفرنس کے انعقاد کے لیے بیجنگ کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا: "جنگ غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتی، انصاف ہمیشہ کے لیے غائب نہیں رہ سکتا، اور دو ریاستی حل کی مضبوطی سے حمایت کی جانی چاہیے۔" غزہ کی پٹی میں شہریوں کی تکالیف کا خاتمہ ہونا چاہیے اور ہم UNRWA کو فوری مدد فراہم کریں گے۔ چین غزہ میں انسانی بحران سے نجات اور جنگ کے بعد کی تعمیر نو میں مدد جاری رکھے گا اور ہنگامی انسانی امداد کی مد میں مزید 500 ملین یوآن فراہم کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا: چین اہم اور بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے عرب ممالک کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے تاکہ انصاف اور طویل مدتی امن و استحکام حاصل ہو سکے۔
شی جن پنگ نے جدید توانائی ٹیکنالوجی اور آلات کی پیداوار کی تحقیق اور ترقی کے میدان میں عرب فریقوں کے ساتھ تعاون کے لیے بیجنگ کی آمادگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہم عالمی امن اور استحکام کے تحفظ کے لیے چین-عرب تعلقات کے قیام کے لئے تیار ہیں۔ ہم اقتصادی اور کاروباری تعلقات تلاش کر رہے ہیں جس سے دونوں فریقوں کو فائدہ ہو۔ چین تیل اور گیس سمیت کئی شعبوں پر عرب ممالک کے ساتھ تعاون کرے گا اور ساتھ ہی ساتھ ہم چینی توانائی کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کو قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں حصہ لینے کے لیے تعاون کریں گے جن کی مجموعی صلاحیت 3 ملین سے زیادہ ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے پیر کو آگاہ کیا کہ چار عرب رہنما چین-عرب تعاون فورم میں شرکت کے لیے بیجنگ جائیں گے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ "بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، تیونس کے صدر قیس سعید اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان، چینی حکومت کے چین عرب تعاون فورم کی دسویں وزارتی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
عرب سربراہان مملکت منگل کو بیجنگ پہنچے ہیں جہاں وہ ہفتہ تک قیام کریں گے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی اور ان کے موریطانیہ کے ہم منصب محمد سالم کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ چین کی وزارت خارجہ کے اعلان کے مطابق اس کانفرنس میں عرب ممالک کے وزرائے خارجہ یا نمائندے اور لیگ آف عرب سٹیٹس کے سیکرٹری جنرل شرکت کریں گے۔
2004 میں قائم ہونے والا یہ فورم چین اور عرب لیگ کے درمیان ایک باضابطہ ڈائیلاگ چینل کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت اور عرب ممالک کے درمیان ابتدائی کثیرالجہتی رابطہ کاری کے طریقہ کار پر بات چیت کی جا سکے۔
آپ کا تبصرہ