مہر خبررساںا ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ ایرانی صدر کا دورہ پاکستان بڑی پیشرفت تھی، اگر کسی کو اس دورے سے تکلیف ہوئی ہے تو اس کا حل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات کی لمبی چوڑی تاریخ ہے، ایران کے صدر چاہتے تھے کہ وہ پاکستان میں ایک بڑا جلسہ کریں لیکن سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ دونوں برادر ملک مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے کیونکہ یہ مشترکہ مسئلہ ہے۔
خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطے میں بے امنی ہے اور بڑی طاقتوں کی مداخلت بڑھ گئی ہے، اس لیے ہمیں اپنے مفادات کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر ضرور جمع ہونا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ