مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی مذاکرات کے بارے میں امید کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات میں پیش رفت کے حوالے سے اظہار خیال کو قبل از وقت جانا۔
ماجد انصاری نے کہا کہ رفح پر کوئی بھی حملہ معاہدے تک پہنچنے پر منفی اثر ڈالے گا اور کوئی بھی آپریشن مزید انسانی بحران کا باعث بنے گا جس سے مذاکرات کے عمل پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے مذاکرات کے ایجنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوحہ مذاکرات میں انسانی امداد اور عارضی جنگ بندی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ شہریوں کی صحت اور میڈیا ہاوسز کے تحفظ اور طبی سہولیات کی فراہمی کی ذمہ داری قابض صیہونی رجیم پر عائد ہوتی ہے۔ شفا اسپتال میں صحافیوں پر حملے کی وضاحت صرف یہ ہے کہ یہ کارروائی جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر غزہ کی پٹی تک امداد کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ دوحہ میں قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر بھی بات چیت جاری ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بات چیت جاری ہے، ہم محتاط طور پر پرامید ہیں اور تکنیکی گروپس کچھ تفصیلات طے کرنے کے لیے ملتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل کی ملاقات فریقین کے درمیان جوابات کے تبادلے کے لیے ہوئی تھی اور اس میں حماس کے جواب پر اسرائیل کا جواب بھی شامل تھا۔ ہم ابھی بھی تجاویز کے تبادلے کے فریم ورک میں ہیں تاہم تکنیکی میٹنگز کے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ