مہر نیوز کے مطابق، ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان نے تہران میں شام کے وزیر دفاع جنرل علی محمود عباس کے ساتھ ملاقات میں کہا: شام کی خودمختاری اور مضبوطی سے علاقائی سلامتی اور استحکام کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے غزہ کے فلسطینی مزاحمتی محاذ کی حمایت جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صیہونی حکومت اور دہشت گرد گروہوں کے خلاف مزاحمتی محاذ کے رکن کی حیثیت سے شامی حکومت کے کردار کو سراہا۔
احمدی نے افسوس کا اظہار کیا کہ شام کے کچھ حصوں پر اب بھی بیرونی طاقتوں بالخصوص امریکہ اور صیہونی حکومت کے زیر اثر دہشت گرد گروہوں کا قبضہ ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کی توسیع پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ شام کو طاقتور بنانا خطے کی سلامتی اور استحکام کے مفاد میں ہے۔
ملاقات میں شام کے وزیر دفاع نے گزشتہ تمام سالوں میں شام کے لیے ایران کی حکومت اور عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ "یہ تعلقات ایران کے اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی قائم ہوئے تھے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کو مزید تقویت ملی ہے۔
انہوں نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کو فلسطین کی تاریخ کا فیصلہ کن اقدام قرار دیتے کہا کہ اس آپریشن نے صیہونی رجیم کی سکیورٹی بالادستی کے افسانے کو دفن کرکے سب پر اس کی عسکری اور انٹیلی جنس ناکامی واضح کر دی۔
آپ کا تبصرہ