مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واشنگٹن کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کرنے کا حوالہ دیتے ہوئے غزہ کے لئے امریکی حکومت کی امداد کو علامتی اور مضحکہ خیز قرار دیا۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کو شروع ہوئے پانچ ماہ گزر چکے ہیں، اس دوران بدقسمتی سے ہم عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تکلیف دہ بے عملی کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ جب کہ اس کونسل کا بنیادی کام بین الاقوامی امن اور سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے صیہونی رجیم کی ہمہ جہت حمایت کے باعث عالمی برادری، بین الاقوامی ادارے، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل غزہ جنگ کو روکنے اور امن قائم کرنے کے حوالے سے اپنا انسانی، قانونی اور بین الاقوامی فریضہ ادا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ غزہ جنگ کو جاری رکھنے میں امریکہ کا بنیادی کردار ہے۔ امریکہ ایک طرف اسرائیلی حکومت کو مسلسل ہتھیار فراہم کرتا ہے تو دوسری طرف عالمی رائے عامہ کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے اس جنگ کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے فلسطینیوں کو امداد بھیجنے کا ڈرامہ رچا رہا ہے۔ لیکن دنیا پر امریکہ کا یہ منافقانہ طرز عمل اور دوغلاپن واضح ہوچکا ہے۔
آپ کا تبصرہ