مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے کہا: چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جس میں غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ لیکن امریکہ نے قرار دار ویٹو کر کے غزہ کو مزید خطرناک صورت حال کی طرف دھکیل دیا۔
ماؤ نے کہا کہ چین سمیت تمام متعلقہ فریقوں نے امریکی طرزعمل پر سخت مایوسی کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے منگل کو غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی سلامتی کونسل کی قرارداد ویٹو کر دی۔
الجزائر کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے مسودے کی سلامتی کونسل کے 15 رکن ممالک میں سے 13 نے حمایت میں ووٹ دیا۔
امریکہ واحد ملک تھا جس نے اس کے خلاف ووٹ دیا اور کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے قرارداد ویٹو کر دی جب کہ برطانیہ نے حصہ نہیں لیا۔
اس دوران اقوام متحدہ میں چین کے اعلیٰ مندوب ژانگ جون نے کہا: "آج کی ووٹنگ کے نتائج سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے معاملے پر سلامتی کونسل میں تقریبا اتفاق رائے پایاجاتا ہے لیکن امریکی ویٹو پاور کونسل کے اتفاق رائے کو دبا دیتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: امریکی ویٹو نے غزہ کو مزید خطرناک صورتحال میں دھکیل کر دنیا کو غلط پیغام دیا ہے‘‘۔
آپ کا تبصرہ