مہر خبررساں ایجنسی نے اناطولیہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے ایک بار پھر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے عزم کا اعلان کرتے ہوئے 7 اکتوبر سے اسرائیلی جارحیت کا سامنا کرنے والے غزہ کے رہائشیوں کی نقل مکانی کی مخالفت پر زور دیا۔ سعودی عرب کے اس موقف کا اعلان ملک کے نائب وزیر خارجہ نے 19 اور 20 جنوری کو یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں ہونے والے ناوابستہ تحریک کے 19ویں سربراہی اجلاس میں کیا۔
سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ ولید الخریجی نے مزید کہا: "دنیا کو تنازعات میں نمایاں اضافے کا سامنا ہے جس سے ممالک کی خودمختاری متاثر ہوتی ہے۔ لہذا ممالک کو امن کے حصول کے لیے کوشش کرنی چاہئیں۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے غزہ کے باشندوں کو امداد فراہم کرنے ان کی جبری نقل مکانی کو روکنے اور فوری جنگ بندی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ولید الخریجی نے کہا کہ جب تک 1967 کی سرحدوں پر فلسطین کی آزاد ریاست قائم نہیں ہوتی جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، فلسطین کا مسئلہ ناوابستہ تحریک کے زیادہ تر اجلاسوں کا مرکزی موضوع رہے گا۔
سعودی عہدیدار کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی رجیم کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ امریکیوں کی خواہشات کے برعکس انہوں نے امریکہ کو غزہ جنگ کے بعد کے کسی بھی فریم ورک میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت سے آگاہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ