مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کے شفا اسپتال پر حملہ کرنے والے صہیونی فوجیوں کو اس اسپتال کی عمارت کے اندر سے کوئی اسلحہ یا اسرائیلی قیدی نہیں ملا۔
یاد رہے کہ صیہونی حکام نے اس سے قبل دعویٰ کیا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی فورسز شفا اسپتال کو دفاعی سینٹر اور ہتھیاروں اور قیدیوں کو چھپانے کے لئے استعمال کرتی ہیں۔
عبرانی میڈیا نے شفا اسپتال کے قریب زمین پر پڑنے والے شگاف کی تصاویر بھی شائع کیں اور دعویٰ کیا کہ یہ شگاف حماس کے زیر زمین ہیڈ کوارٹر کے وجود کی نشاندہی کرتا ہے، لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ یہ شگاف اسپتال کے تہہ خانے کی وینٹیلیشن سے متعلق تھا۔
دوسری طرف المیادین چینل کے نمائندے نے خبر دی ہے کہ صیہونی فوج کے آج صبح شفا اسپتال پر حملے کے دوران اس اسپتال میں تعینات متعدد فلسطینی شہید اور بعض زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ صیہونی حکومت کے طیاروں نے شفا ہسپتال کے اطراف کے علاقوں پر بمباری کی۔
غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل محمد زقوت نے کہا کہ اسرائیلی طیاروں نے شفا اسپتال کو نشانہ بنایا جب کہ اس رجیم کے عناصر نے اسپتال میں داخل مریضوں پر حملہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی غاصبوں نے شفا اسپتال کے علاوہ غزہ کی پٹی کے دیگر اسپتالوں پر بھی حملے کیے ہیں لیکن ان اسپتالوں میں حماس کی فورسز یا دیگر فلسطینی گروہوں کی کوئی خبر نہیں ہے۔
تحریک حماس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے شفا ہسپتال پر حملے کے نتائج کا مکمل طور پر ذمہ دار قابض صیہونی اور امریکی رجیم اور صدر جو بائیڈن کو ٹھہرایا۔
آپ کا تبصرہ