مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق، عالمی سطح پر یونیورسٹیوں کی درجہ بندی پیش کرنے والے ادارے کیو ایس کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 2024 کی عالمی یونیورسٹیوں کی درجہ بندی میں 856ایشیائی یونیورسٹیاں شامل ہیں۔
اس درجہ بندی میں چین کی بیجنگ یونیورسٹی پہلے نمبر پر ہے۔ فہرست میں وسطی ایشیا (قازقستان اور ازبکستان) مشرقی ایشیا (چین، جاپان اور جنوبی کوریا) جنوب مشرقی ایشیا (ملائشیا، سنگاپور اور تھائی لینڈ) اور جنوبی ایشیا (بھارت اور پاکستان) کے تعلیمی ادارے بھی موجود ہیں۔
تازہ جاری کردہ نتائج کے مطابق ایشیا کی بہترین یونیورسٹیاں درج ذیل ہیں؛
1۔ بیجنگ یونیورسٹی
2۔ ہانگ کانگ یونیورسٹی
3۔ سنگاپور نیشنل یونیورسٹی
4۔ نانیانگ ٹیکنیکل یونیورسٹی
5۔ شینہوا یونیورسٹی (چین)
6۔ زیجیانگ یونیورسٹی (چین)
7۔ فودان یونیورسٹی (چین)
8۔ یونسای یونیورسٹی (جنوبی کوریا)
9۔ کورین یونیورسٹی (جنوبی کوریا)
10۔ ہانگ کانگ چین یونیورسٹی (ہانگ کانگ)
کیو ایس کی اس درجہ بندی میں 2024 میں بنگلہ دیش، برونائی، چین، ہانگ کانگ، بھارت، انڈونیشیا، ایران، جاپان، قازقستان، کرغیزستان، مکاو، ملائشیا، منگولیا، پاکستان، فیلپائن، سنگاپور، جنوبی کوریا، سری لنکا، تائیون، تاجکستان، تھائی لینڈ، ازبکستان اور ویت نام کے تعلیمی اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔
کیو ایس کی اس درجہ میں شامل ایرانی یونیورسٹیاں قابل ذکر ہیں؛
1۔ شریف انڈسٹریل یونیورسٹی (85)
2۔ تہران یونیورسٹی (88)
3۔ امیر کبیر انڈسٹریل یونیورسٹی (121)
4۔ علم و صنعت یونیورسٹی، (166)
5۔ شیراز یونیورسٹی (184)
6۔ فردوسی یونیورسٹی مشہد (187)
7۔ انڈسٹریل یونیورسٹی اصفہان (191)
8۔ تبریز یونیوسٹی (199)
9۔ نوشیروانی انڈسٹریل یونیورسٹی بابل (238)
10۔ شہید بہشتی یونیورسٹی (251)
کیو ایس کی درجہ بندی میں گذشتہ سال کی نسبت رواں سال ایرانی یونیورسٹیوں نے زیادہ ترقی کی ہے اور ان کے رتبے بڑھ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ کیو ایس کی درجہ بندی برطانوی ادارے کاکرلی سیمنڈز کے زیرانتظام انجام دیا جاتا ہے۔ یہ ادارہ 2010 کے بعد سے ہر سال عالمی سطح پر یونیورسٹیوں کی درجہ بندی جاری کرتا ہے۔
کیو ایس کی درجہ بندی میں پائیداری، فارغ التحصیل کے بعد ملازمت اور بین الاقوامی سطح پر تحقیق اور ریسرچ جیسے امور کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔
آپ کا تبصرہ