مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اس کی ٹیموں نے غزہ میں کشیدگی کے آغاز سے اب تک 2,580 شہیدوں اور 7,667 زخمیوں کے اعداد و شمار اکھٹے کئے ہیں۔
واضح رہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت 7 اکتوبر سے غزہ کے خلاف وحشیانہ جنگ کر رہی ہے جب حماس کی قیادت میں فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اس رجیم کے خلاف اب تک کی سب سے بڑی خفیہ کارروائی کی تھی جسے آپریشن الاقصیٰ طوفان کا نام دیا گیا جو کہ فلسطینی عوام کے خلاف غاصب صیہونی رجیم کے شدید جرائم کے جواب میں کیا گیا۔
صیہونی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 8,000 سے زیادہ معصوم فلسطینیوں کی جانیں جا چکی ہیں جن میں 3,000 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں اور 20,500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے جمعے کے روز بھاری اکثریت سے ایک قرارداد منظور کی جس میں غزہ میں فوری "انسانی جنگ بندی" کے نفاذ کا مطالبہ کیا گیا۔ لیکن غاصب اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے تمام مطالبات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا ہے کہ اس سے حماس کو فائدہ پہنچے گا۔
اس حوالے سے تازہ ترین اپ ڈیٹس پیش کی جارہی ہیں
صہیونی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں معمر فلسطینی کو گولی مار کر شہید کر دیا۔
گزشتہ گھنٹے میں، الجزیرہ نے اطلاع دی کہ ایک 14 سالہ فلسطینی مقبوضہ مغربی کنارے میں نابلس کے قریب اسرائیلی فوج کی گولی لگنے سے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
فلسطینی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طوباس میں ایک چھاپے کے دوران 70 سالہ راحی صوفتا کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے اعلان کیا کہ طوباس میں تصادم کے دوران نو افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی ہلال احمر: غزہ میں 2580 اموات، 7667 افراد زخمی ہیں
فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہے کہ اس کی ٹیموں نے غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 2,580 اموات اور 7,667 زخمیوں کے اعداد و شمار اکھٹے کئے ہیں۔
موجودہ کشیدگی میں 31 صحافی شہید
کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کا کہنا ہے کہ غزہ کے تنازعے میں 31 صحافی مارے جا چکے ہیں۔
الجزیرہ کی خبر کے مطابق ان صحافیوں میں سے چھبیس فلسطینی، چار صیہونی اور ایک لبنانی تھا جب کہ آٹھ صحافیوں کے زخمی ہونے اور مزید نو کے لاپتہ یا حراست میں لیے جانے کی اطلاع ہے۔
مذکورہ جرنلسٹ گروپ نے مزید کہا کہ اس جنگ کے پہلے ہفتوں میں 1992 کے بعد سے کسی بھی دوسرے تنازعہ کے مقابلے میں پریس کے زیادہ ارکان جاں بحق ہوئے ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 8300 تک پہنچ گئی
فلسطینی وزارت صحت نے آج کے روز کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حکومت کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 8,306 ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے غزہ شہر میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا "شہید ہونے والوں میں 3,457 بچے اور 2,136 خواتین شامل ہیں، جب کہ 21,048 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر انادولو نیوز ایجنسی نے ان کے حوالے سے بتایا کہ غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں 25 ہسپتالوں کو جبری طور پر سروس سے معطل کر دیا گیا اور 25 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ قابض رجیم جان بوجھ کر ایمبولینس سروس کو مفلوج کرنا چاہتی ہے۔
فلسطین ہلال احمر نے القدس ہسپتال کے قریب نئے فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
تاس نیوز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے غزہ کے شمال میں القدس ہسپتال کے احاطے پر دوبارہ اسرائیلی فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
مذکورہ نیوز ایجنسی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں تل الہوا کے علاقے میں مسلسل توپ خانے اور فضائی حملے جاری ہیں جہاں القدس ہسپتال واقع ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ عمارت ہل رہی ہے جب کہ بے گھر ہونے والے شہریوں اور کام کرنے والے عملے کو خوف و ہراس کا سامنا ہے۔
اسرائیل جارحیت کا مرتکب ہوا ہے، اس پر مقدمہ چلنا چاہیے، عمانی وزیر خارجہ
عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے آج اپنے خطاب میں زور دے کر کہا: ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے والے اسرائیل کے اقدامات کے بارے میں ضروری تحقیقات کرے اور اس کو سزا دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ نے ہمیں سکھایا ہے کہ اپنا دفاع کرنا کسی صورت بھی نسل کشی اور بے گناہوں کو نشانہ بنانے کا جواز نہیں بنتا۔
آپ کا تبصرہ