مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، المیادین نیوز چینل نے سرایا القدس سے وابستہ جنین بریگیڈ کے حوالے سے خبر دی ہے: ہم غزہ کی پٹی میں اپنے مزاحمتی بھائیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنے خون سے غاصبوں کے خلاف عہد ساز حماسہ تخلیق کیا اور بہادری کی نئی تاریخ رقم کی۔
جنین بریگیڈ کے بیان میں کہا گیا کہ اس بٹالین نے صیہونی دشمن سے مقابلے کے لیے موزوں اور جدید ہتھیا استعمال کرتے ہوئے ایک منفرد آپریشن کیا جس کے دوران متعدد صہیونی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔
جنین فورسز مزید نے کہا کہ ہم کسی بھی وقت اور کسی بھی حالت میں صہیونی دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہیں۔ ہمارے پاس دشمن کے لیے بہت سے سرپرائز ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے غاصب دشمن ہمارے ساتھ براہ راست تصادم سے خوف کھاتے ہوئے فضائی جارحیت کا مرتکب ہورہا ہے۔
ادھر سرایا القدس فورسز سے منسلک طوباس بٹالین نے بھی اعلان کیا کہ ہمارے بہادر جوان طوباس پر حملہ آور صیہونی فوجیوں کے خلاف جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہم براہ راست طمون اور تیاسر کے چوراہوں پر صیہونی انفنٹری عناصر کے ساتھ شدید اور پرتشدد جھڑپوں میں مصروف ہیں۔
طوباس بٹالین کے دستوں نے مزید کہا کہ ان جھڑپوں کے دوران دشمن کے ایک فوجی بلڈوزر کو دستی بم سے تباہ کر دیا گیا۔ مغربی کنارے کے جوانوں کی صیہونی عناصر کے ساتھ جھڑپیں
آج علی الصبح صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں طولکرم اور قلندیا کیمپ سمیت مغربی کنارے کے مختلف علاقوں پر حملہ کیا۔
قلندیا کیمپ پر حملہ آور صہیونی فوج کے خلاف فلسطینی نوجوان ہینڈ گرنیڈ لے کر کھڑے ہوئے اور بھرپور مقابلہ کیا جب کہ طولکرم میں ایک فلسطینی نوجوان کی شہادت کے بعد مغربی کنارے میں الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 103 ہو گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ