22 اکتوبر، 2023، 2:09 PM

صیہونی بستیوں کی تعمیر کے لئے فلسطینی اراضی پر ناجائز قبضے کو روکا جائے، ماسکو

صیہونی بستیوں کی تعمیر کے لئے فلسطینی اراضی پر ناجائز قبضے کو روکا جائے، ماسکو

روس کے نائب وزیر خارجہ نے غزہ کی صورتحال کے بارے میں تہران کے ساتھ ماسکو کے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے تنازعات کے حل کے لیے اسٹریٹیجک مذاکرات کے فوری آغاز کی ضرورت پر زور دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے تاس نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف نے قاہرہ میں بین الاقوامی امن اجلاس میں کہا ہے کہ ماسکو کے مطابق اسرائیل فلسطین جنگ کے حل کے لیے فوری طور پر مذاکرات کا آغاز اور اجتماعی اسٹریٹجک اقدامات ضروری ہیں۔ 

بوگدانوف نے کہا کہ تشدد میں اضافے کو روکنے کے لئے فوری اقدامات کو جاری رکھنے کے ساتھ جنگ بندی کے سفارتی حل کے لیے اسٹریٹجک مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ پہلے ہی یہ مذاکرات روس، امریکہ، یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر مشتمل مشرق وسطیٰ میں ثالثی کے چار فریقی گروپ کی نگرانی میں پیش رفت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ علاقائی ممالک کے فعال کردار کے ساتھ اجتماعی ثالثی کے طریقہ کار کی تشکیل ایجنڈے میں شامل ہے، مزید تاکید کی: یہ مسئلہ مشرق وسطیٰ میں حال ہی میں رونما ہونے والے مثبت طریقہ کار سے ثابت ہوچکا ہے جس میں ایران اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی سمیت شام کی عرب لیگ میں واپسی اور شام اور ترکی کے درمیان بین الحکومتی تعلقات کی بتدریج بحالی کی پیشرفت قابل ذکر ہے۔ 

انہوں نے واضح کیا: اس ساری پیش رفت سے ثابت ہوتا ہے کہ جب خطے کے ممالک حالات کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں اور بیرونی دباؤ میں نہیں آتے ہیں تو وہ مشرق وسطیٰ کے استحکام کی راہ میں بہت سی کامیابیاں حاصل کرلیتے ہیں۔ بوگدانوف نے زور دے کر کہا کہ "روس کی سفارتی ٹیم موجودہ صورتحال کی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے۔ جس کے لئے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے عرب ممالک کے ساتھ ساتھ ایران اور اسرائیل کے رہنماؤں سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ 

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی اپنے علاقائی ہم منصبوں کو ہنگامی پیغامات بھیجے ہیں۔

 انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ مسئلہ فلسطین کا حل عارضی اور شاطرانہ اقدامات، مادی ترغیبات اور معاشی امن کے تصورات کے ذریعے بالکل ممکن نہیں۔

 اس کے علاوہ جنگی کشیدگی کو کم سطح پر رکھنا بھی ممکن نہیں۔ لہذا تشدد اور یکطرفہ کارروائیوں کا سلسلہ بشمول بستیوں کی تعمیر کے لیے فلسطینی زمینوں پر قبضے کے ساتھ ساتھ یروشلم کی (قانونی اور تاریخی) حیثیت کو مخدوش ہونے سے روکنا ہوگا۔

 بوگدانوف نے کہا کہ روس کا موقف ہمیشہ اصولی اور مستقل رہا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ اقوام متحدہ کی ثالثی کے فریم ورک میں مذاکرات کا پائیدار عمل لازمی ہے اور اسے 1967 کی سرحدوں پر مبنی ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی طرف لے جانا چاہیے، جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔

News ID 1919581

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha