مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت کئی شہروں میں پولیس کے خراب رویے کے خلاف سیاسی اور مزدور اتحاد کی اپیل پر ہزاروں لوگوں نے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
مظاہرین نے پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں تین پولیس افسران معمولی زخمی ہوگئے ہیں۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پورے میں ہونے والے مظاہروں میں 30 ہزار سے زائد لوگوں نے شرکت کی جس میں سے دارالحکومت پیرس میں مظاہرہ کرنے والوں کی تعداد 9 ہزار سے زائد تھی۔
دوسری جانب سیاسی اور مزدور تنظیموں نے اعلان کیا تھا کہ ملک گیر مظاہروں میں شریک افراد کی تعداد 80 ہزار سے زائد تھی جس میں سے پیرس کے اندر 15 ہزار افراد کا اجتماع بھی شامل تھا۔
کیاد رہے کہ تقریبا 100 سیاسی اور مزدور تنظیموں نے احتجاج کی کال دی تھی جس کو 150 فلمی شخصیات کی بھی حمایت حاصل تھی۔
فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق دارالحکومت میں مظاہرے شروع ہونے کے بعد سینکڑوں نقاب پوش افراد سڑکوں پر آگئے اور بینکوں کی عمارتوں اور پولیس کی گاڑیوں پر پتھراو کرنا شروع کیا۔
پولیس کے مطابق ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ گاڑی میں سوار ایک پولیس اہلکار نے اسلحے کے ساتھ باہر نکل کر مظاہرین کو منشر کرنے کی کوشش کی۔ فرانسیسی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک پولیس افسر نے کہا کہ گاڑی میں سوار تین پولیس افسران زخمی ہوگئے ہیں۔ حملہ آوروں کی تشخیص کے لئے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ تاحال تین مشکوک افراد گرفتار ہوگئے ہیں۔
فرانس کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب تک مجموعی طور چھے افراد گرفتار ہوگئے ہیں۔
یاد رہے کہ مظاہرین پولیس کے خلاف غم وغصے کا مظاہرہ کررہے تھے اور "جہاں پولیس وہاں ناانصافی" "بی انصافی بدامنی" جیسے نعرے لگاررہے تھے۔ مظٓاہرین پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے والے نوجوان نائل کے حق میں بھی نعرے لگارہے تھے۔
آپ کا تبصرہ