مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے اپنی میڈیا رپورٹس میں اعتراف کیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی نام نہاد قومی سلامتی اس وقت بری صورتحال سے دوچار ہے۔
صہیونی میڈیا کے اعتراف کے مطابق ایران "ایٹمی بم" حاصل کیے بغیر جوہری ڈیٹرنس کی طاقت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
ان ذرائع ابلاغ نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ عدالتی اصلاحات بل کی منظوری غاصب صہیونی فوج میں غیر معمولی اندرونی انتشار کا باعث بنی ہے۔
موجودہ حالات میں صیہونی فوج کی دفاعی کمزوری اور مقبوضہ علاقوں میں سیاسی بحران کی شدت کے سبب فوج کے کمانڈروں نے حکومت کی کابینہ کے سکیورٹی اجلاس کے دوران موجودہ حساس صورتحال کا جائزہ لینے پر زور دیا ہے۔
ادھر لبنان میں حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس کے خلاف تل ابیب کی کوئی بھی چھوٹی سی کارروائی شمالی محاذ اور دیگر علاقوں میں بڑے پیمانے پر جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔
صیہونی فوجی کمانڈروں نے اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ شمالی سرحدوں پر جنگ کا آغاز دوسرے علاقوں تک بھی پھیل سکتا ہے۔
نیز عبرانی ویب سائٹ واللا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے سابق سربراہوں میں سے 19 نے فوجی تعزیرات کے قانون کے خلاف درخواست جمع کرائی ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ یہ قانون اسرائیل کے سابق فوجیوں کو بے نقاب کر سکتا ہے۔
صیہونی حکومت کی جاسوسی سروس کے سابق سربراہ "تامیر باردو" نے اس سے قبل کہا تھا کہ انتہائی دائیں بازو کی کابینہ میں موجود جماعتوں کے درمیان اتحاد کے معاہدوں پر دستخط کے بعد عین اسی وقت جب عدالتی اصلاحات کا بل پیش کیا گیا وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ اسرائیل نابودی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے اور اس وقت خاتمے کے قریب ہے۔
آپ کا تبصرہ