مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پر جنسی بے راہ روی کا شکار اور آوارہ لوگوں کا راج ہے اسی وجہ سے یہ ملک تیسری دنیا کے جہنم کا منظر پیش کررہا ہے۔
آئندہ صدارتی انتخابات کے مرکزی امیدوار کی حیثیت سے فلوریڈا میں جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے ایک نشست کے دوران انہوں نے کہا کہ موجودہ صدر جوبائیڈن کے دور میں امریکی آرمانوں پر پانی پھیر دیا گیا۔ 2024 کے انتخابات میں عوام فیصلہ کریں گے کہ ایک آزاد امریکہ چاہتے ہیں یا فاشسٹ امریکہ۔
انہوں نے بیرون ممالک سے مہاجرین کی آمد کے حوالے سے کہا کہ ملکی سرحدوں پر مہاجرین کا ہجوم ایک فوجی لشکر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ ملک پر بدمعاشوں اور آوارہ لوگوں کا راج ہونے کی وجہ سے امریکہ تیسری دنیا کا جہنم لگ رہا ہے۔ امریکہ کو اصل خطرہ باھر سے نہیں بلکہ ملک کے اندر بیمار، منحوس اور شیطان صفت لوگوں سے ہے جو امریکہ کو اندر سے دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔
انہوں نے پیٹرول کی قیمت میں اضافے، مہنگائی بڑھنے اور سڑکوں پر جرائم کی بڑھتی شرح کو امریکہ کی شکست اور زوال کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم شکست خوردہ قوم ہیں۔ ملک میں مہنگائی کی موجودہ شرح گزشتہ نصف صدی میں سب سے زیادہ ہے۔ سڑکوں پر فائرنگ اور قتل کے واقعات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ ان حالات میں ہمیں سنجیدگی کے ساتھ اقدامات کی ضرورت ہے۔ امریکہ ایک بھکاری ملک بن چکا ہے جس کا کام دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی کانگریس سے وابستہ جریدے "ہیل" کے مطابق امریکی عوام کی اکثریت حکومت کو بدعنوان سمجھتی ہے۔ ایک تہائی عوام مستقبل قریب میں حکومت کے خلاف اسلحہ اٹھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ