مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں صہیونی حکومت کے سفیر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونی گوتریش کی جانب سے گذشتہ دنوں جنین میں صہیونی فورسز کی جانب فلسطینیوں کے خلاف کاروائی کو وحشیانہ اور جارحیت قرار دینے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
روسیا الیوم ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارے میں صہیونی سفیر گیلاد ارادان نے اقوام متحدہ کے عمومی اجلاس میں انتونی کے موقف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس سے پہلے صہیونی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں بھی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ انتونی گوتریش کا اسرائیل مخالف بیان شرمناک اور حقائق کے منافی ہے۔
وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کے سربراہ سے اپیل کی تھی کہ اپنے بیان پر نظرثانی کرے۔
یاد رہے صہیونی حکومت کی جانب سے جنین میں فلسطینیوں کے خلاف کاروائی پر اقوام متحدہ نے تنقید کرتے ہوئے تل ابیب کو فلسطینی عوام کے خلاف اشتعال انگیز کاروائی کا مرتکب قرار دیا تھا۔
تین جولائی کو شروع ہونے والے حملوں میں 12 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
غاصب صہیونی فورسز اپنے اہداف میں ناکامی کے بعد 5 جولائی کو شرمندگی کے ساتھ جنین سے خارج ہوگئی تھیں۔
انسانی حقوق کے اداروں کے مطابق صہیونی فورسز نے جنین میں صحت کے مراکز اور شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا تھا اور فلسطینی آبادی پر بمباری کرکے 4 ہزار افراد کو بے گھر کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ