مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کے مسلسل تخریبی بیانات اور مداخلت پسندانہ اقدامات کے جواب میں برطانوی سفیر کی غیر موجودگی میں تہران میں برطانوی سفارت خانے کی چارج ڈی افیئرز مسز الزبتھ مارش کو وزارت خارجہ کے مغربی یورپی امور کے ڈائریکٹر جنرل نے دفتر خارجہ طلب کیا۔
دفتر خارجہ کے اعلی عہدیدار نے برطانوی عمل کو ناقابل قبول اور ملکی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام گذشتہ سال کے فسادات میں برطانیہ کے منفی کردار کو اب تک نہیں بھولے ہیں۔ ان حالات میں برطانیہ کی طرف سے اپنی صفائی پیش کرنے کے بجائے الزام تراشی سے کام لینا انتہائی حیرت کی بات ہے۔
وزارت خارجہ کے مغربی یورپی امور کے عہدیدار نے برطانیہ کو نصیحت کی کہ گزشتہ تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے صہیونی حکومت اور منافقین کے مکر و حیلے میں نہ آئے۔
انہوں نے انتباہ کیا کہ برطانوی حکومت کا رویہ ناقابل قبول ہے اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ایران بھی جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہوگا۔
برطانوی سفارتکار نے اطمینان دلایا ہے کہ ایران کی شکایات کو برطانوی حکام تک پہنچایا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ