28 جون، 2023، 2:52 PM

سرزمین وحی سے مہر نیوز کی خصوصی رپورٹ؛

لاکھوں حاجی مشعر سے منا کی جانب رواں دواں، روح پرور مناظر+ ویڈیو

لاکھوں حاجی مشعر سے منا کی جانب رواں دواں، روح پرور مناظر+ ویڈیو

دو دن پہلے حج تمتع کے مناسک کی مناسبت سے مشاعر میں موجود حجاج آج صبح منٰی کی جانب حرکت کرچکے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نمائندے کے مطابق دو دنوں سے مشاعر میں مناسک حج میں مصروف حجاج نے آج صبح منٰی کی جانب سفر شروع کیا ہے۔۔ گذشتہ رات مزدلفہ میں گزاری۔ احکام شرعی کے مطابق نو ذی الحجہ کو عرفات سے مشعر الحرام کی طرف حرکت کرنا واجب ہے۔ وہاں ایک رات بسر کرنے کے بعد دسویں تاریخ کو منٰی میں شیطان پر کنکریاں مارتے ہیں۔

مشعر میں حاجی کھلے آسمان تلے رات سے صبح تک خدا سے راز و نیاز میں مشغول رہتا ہے۔ اس کے بعد طلوع فجر سے طلوع آفتاب کے درمیان مزدلفہ اور طلوع آفتاب کے بعد تین کلومیٹر طے کرکے منٰی میں داخل ہوتے ہیں۔

لاکھوں حاجی مشعر سے منا کی جانب رواں دواں، روح پرور مناظر+ ویڈیو

مشعر میں تقریبا پچیس لاکھ حاجی موجود تھے۔ شیعہ خواتین اور معذور افراد مشعر میں مختصر مدت گزارنے کے بعد منٰی کی جانب چلے گئے ہیں۔ 

منا میں پہنچنے کے بعد پہلے مرحلے میں رمی جمرات یعنی شیطان کو کنکریاں مارنے کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔ یہ مرحلہ حج تمتع کا سب سے دشور اور خطرناک مرحلہ ہے۔ اسی لیے ایرانی زائرین کو حکم دیا گیا ہے کہ خواتین اور کمزور افراد کو بسوں کے ذریعے رات کو ہی منا منتقل کیا جائے اور منا میں داخل ہوتے وقت ہی رمی جمرات کا فریضہ بھی ادا کریں تاکہ آسانی کے ساتھ فریضہ ادا کرکے خیموں میں جاسکیں۔

ایرانی کاروانوں نے رات کو طولانی سفر طے کرکے منا پہنچ گئے ہیں۔ خیموں میں مختصر وقفے کے بعد رمی جمرات کے  لئے جائیں گے۔ ایرانی زائرین کے خیمے رمی کے مقام سے پانچ کلومیٹر سے زائد فاصلے پر ہیں۔ زیادہ تعداد میں حجاج کی رفت و آمد کی وجہ سے یہ راستہ سخت ہوتا ہے اور ذرا بھی بے احتیاطی بڑے سانحے کا باعث بن سکتا ہے۔

رمی جمرات کے بعد حجاج منا کے نزدیک موجود ایرانی کاریگروں کو نیابت دیتے ہیں تاکہ وہ احکام شرعی کے مطابق ایک نر اور سالم دنبہ قربانی کریں۔

قربانی کے بعد سر کے بال تراشتے ہیں اور رسمی طور پر حاجی بن جاتے ہیں اور ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں۔ حاجیوں کو مزید دو راتیں منا میں گزارنا ہوتا ہے البتہ دن کے دوران مسجد الحرام جاکر طواف النساء بجالاسکتے ہیں۔

بارہویں تاریخ کے دن تک منا میں رہنا واجب ہے جبکہ تیرہویں کو رہنا مستحب ہے۔ ایرانی کاروان والے مکہ مکرمہ میں اپنے اپنے ہوٹلوں میں واپس آئیں گے۔ اس کے بعد حاجیوں کی وطن واپسی شروع ہوگی۔

اس سال 87 ہزار 541 ایرانی حج کی سعادت حاصل کررہے ہیں۔ ہر کاروان ایک مہینہ سرزمین وحی میں قیام کرے گا جن میں سے پانچ دن مدینہ منورہ میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ائمہ بقیع کی زیارت میں گزاریں گے۔

مناسک حج ادا کرنے سے پہلے مدینہ جانے والے کاروانوں کو مدینہ قبل اور مناسک کے بعد مدینہ جانے والوں کو مدینہ بعد کہتے ہیں۔

News ID 1917462

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha