17 جون، 2023، 1:05 PM

امام عصر (عجل) کا اسم گرامی سن کر تعظیم کرنے کی کیا وجہ ہے؟

امام عصر (عجل) کا اسم گرامی سن کر تعظیم کرنے کی کیا وجہ ہے؟

محترمہ عذرا انصاری کی کتاب "شکوہ انتظار و دیدار“ (فلسفۂ انتظار اور حضرت مہدی علیہ السلام کے ظہور پر ایک تحقیق) طباعت سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آ گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محترمہ عذرا انصاری کی 247 صفحات پر مشتمل کتاب " شکوہ انتظار و دیدار“ (فلسفہ انتظار اور حضرت مہدی علیہ السلام کے ظہور پر ایک تحقیق) بوستان کتاب انسٹیٹیوٹ نے شائع کی ہے۔

خداوند متعال نے بنی نوع انسان کو بشارت دی ہے کہ زمین پر صالحین کی حکمرانی ہو گی اور ایک بہترین انجام انسانیت کا منتظر ہے، چنانچہ شرک، کفر، ظلم و جبر کے تمام آثار کو ختم کر دیا جائے گا اور خدائے واحد کی بندگی اور پرستش کیلئے سلامتی اور عدل قائم ہو جائے گا۔ یہ خبریں اس وقت سچ ثابت ہوں گی جب لوگ خدائے یکتا اور اس کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی زندگی، خوشی، مسرت اور معنویت سے لبریز امید کا سرچشمہ دعوت پر لبیک کہیں گے۔

"شکوہ انتظار و دیدار“ کتاب کے نام سے ظاہر ہے کہ یہ کتاب حقیقی انتظار کا تعارف کرواتی ہے اور روز مرہ زندگی میں خوشی و مسرت کے ساتھ انتظار کی اہمیت کو بیان کرتی ہے اور مؤلف قارئین کرام کو اپنی قلم فرسائی سے انتظار کے آداب سے واقف کرواتی ہیں۔

مذکورہ کتاب تین فصلوں پر مشتمل ہے۔ پہلی فصل میں، جس کا عنوان "شکوہ منتظر" ہے، مصنف نے امام عصر عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کی ولادت اور امامت، آپ کی والدہ اور آپ علیہ السّلام کی طویل المدتی عمر کے بارے میں وضاحت کے ساتھ گفتگو کی ہے۔ مذکورہ کتاب میں مصنف نے غیبت کے دورانیے کو اہل سنت کی کتابوں سے بیان کرتے ہوئے غیبت کا راز اور غیبت صغریٰ کے خاتمے کے اسباب اور غیبت کبریٰ کی ابتداء کے بارے میں تحقیق کی ہے اور غائب امام کے فوائد جیسے فیض کا واسطہ، حوصلہ افزائی اور مسلسل امید کا باعث، پر تاکید کی ہے۔

اس کتاب کی دوسری فصل کا عنوان "شکوہ انتظار" ہے اور اس فصل میں انتظار کی نوعیت اور اقسام، جیسا کہ متحرک انتظار، جامد انتظار اور انتظار کے اجزاء: مثلاً خود سازی، معاشرہ سازی اور امید کا جذبہ، بیان کیا گیا ہے اور انتظار کے آداب، (خود سازی یعنی خود کی اصلاح اور پیشگی تقویٰ، فرج آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کے انتظار کرنے کی حالت میں ہونا، ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا اور احترام اور تعظیم کی نیت سے امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کا اسم گرامی سن کر کھڑے ہونا) کی تحقیق کی گئی ہے نیز انتظار کے اثرات: جیسے انسان دوستی، امن اور شہادت کے ثواب کا ادراک کی تشریح کی گئی ہے اور انتظار کی آفتوں جیسے انتظار کے مفہوم سے غلط معنی لینا، ظہور کے وقت کا تعین اور مہدویت کے جھوٹے دعویداروں کے جال میں پھنسنا) پر زور دیا گیا ہے۔

«شکوہ ظہور و دیدار» اس کتاب کی تیسری اور آخری فصل کا عنوان ہے، جس میں مصنف نے ظہور کے حالات، جیسے امام کی معرفت، صبر و استقامت اور جہادی جذبہ، کا جائزہ لیا ہے اور ظہور کے موقع پر، انسان کی مایوسی اور بے بسی، اندرونی انتشار اور ظہور کے موقع پر مؤمنین کی تیاری، کی وضاحت کی ہے نیز ظہور کی حتمی اور یقینی نشانیاں، جیسا کہ یمانی قیام، آسمانی فریاد، نفس ذکیہ کا قتل، پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے اور ظہور کی غیر یقینی نشانیاں، مثلاً خراسان سے سیاہ پرچم کا بلند ہونا اور دنیا میں ظلم و بربریت کے پھیلاؤ پر نیز سیر حاصل گفتگو کی ہے اور ظہور کے بعد کے حالات مثلاً دین کا احیاء اور توسیع، منصفانہ عدالتی نظام کا قیام، امن و امان کا جامع سسٹم اور اقتصادی اور تعمیری ترقی، پر زور دیا ہے۔

کتاب کا ایک مختصر متن

امام عصر (عجل) کا اسم گرامی سن کر تعظیم کرنے کی وجہ

جب مہدی موعود علیہ السّلام کو ان کے اسم گرامی، خاص طور پر آپ علیہ السّلام کے مقدس لقب قائم سے پکارا جائیں تو شیعوں میں آنحضرت علیہ السلام کے مقام کی تعظیم و تکریم کیلئے کھڑے ہونے کی رسم ہے۔ شیعہ معتبر کتب میں اس حوالے سے متعدد روایات موجود ہیں، جیسا کہ یہ حدیث کہ امام رضا علیہ السلام خراسان کی ایک مجلس میں موجود تھے۔ جب "قائم" کا لفظ کہا گیا تو آپ علیہ السّلام کھڑے ہوئے اور اپنا دست مبارک سر پر رکھا اور فرمایا: "اللہم عجل فرجہ، و سہل فرجہ"۔

چھٹے تاجدار امام صادق علیہ السلام کے زمانے میں نیز یہ رواج پایا جاتا تھا۔ کسی نے آپ علیہ السّلام سے پوچھا: کیا وجہ ہے کہ لوگ "قائم" کہتے وقت کھڑے ہو جاتے ہیں؟ فرمایا: حضرت صاحب الامر عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کی غیبت کافی طولانی ہے اور جو کوئی انہیں "قائم" کے لقب سے پکارتا ہے، جو کہ آپ علیہ السّلام کی حکومت کی طرف اشارہ اور ان کی عدم موجودگی پر غم کا اظہار ہے تو امام زمانہ علیہ السّلام بھی اپنے دوستوں پر اپنی بے پناہ محبت کی وجہ سے کرم کی نظر فرمائیں گے اور وہ اس صورت حال میں، امام علیہ السّلام کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں، لہٰذا سزاوار ہے کہ امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے احترام میں کھڑے ہوں اور خدا سے ان کے ظہور میں تعجیل کی دعا مانگیں۔

News ID 1917239

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha