مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم افغانستان کے موجودہ حکمران کو تسلیم نہیں کرتے اور ہم افغانستان میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیتے ہیں، کیونکہ طالبان افغانستان کا صرف ایک جزو ہے۔
ہرمند پر ایران کے دعوے کے معاملے کے حوالے سے ہماری افغان حکام سے بات چیت ہوئی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ 1351معاہدہ کے مطابق، اس سلسلے میں قانونی راستے پر غور کیا جانا چاہیئے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ہمیں افغان خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم عائد پابندیوں پر بھی تحفظات ہیں اور اس طرز عمل کو پیغمبر اسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کی تعلیمات کے برعکس سمجھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ