مہر خبررساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی بحری جہاز دنا کے ناخدا امید مقانی نے کہا کہ اس جہاز نے دنیا کے گرد چکر کاٹا اور ایران کی بحری تاریخ کا باب رقم کیا۔ اسلامی جمہوری ایران کی بحری فوج کے اس سمندری جہاز نے ملک کی بحری صنعت کی صلاحیت اور توانائی کو دنیا پر واضح کردیا۔ ایرانی انجنئرز نے دن رات محنت اور لگن سے اس خواب کو تعبیر تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی ملک میں ہر سطح پر ہمارے ساتھ تعاون کیا گیا تاکہ اس تاریخی سفر کو کامیابی کے ساتھ انجام تک پہنچایا جائے۔ ہم نے ملک کے علمی اور تحقیقی اداروں کے نمائندے کی حیثیت سے اس عمل میں حصہ لیا اور اللہ کے فضل اور عوام کی دعاوں کی بدولت ملکی سمندری تاریخ میں ایک باب رقم کیا۔
انہوں نے سفر کے دوران بعض ممالک میں پڑاو ڈالنے کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بعض بندرگاہوں پر پڑاو ڈالا تو میزبان ملک کے ماہرین نے اس کشتی کا معاینہ کیا اور ایرانی ساختہ بحری جہاز پر حیرت کا اظہار کرنے لگے۔ جہاز کی تیاری میں ایرانی مواد استعمال ہونے اور ایرانی ماہرین کی نگرانی میں تمام مراحل انجام پانے کی خبر ان کے لئے تعجب کا باعث تھی۔
انہوں نے تاکید کی کہ کسی بھی خواب کی تعبیر پانے کے لئے فداکاری اور محنت کی ضرورت ہے۔ بحری فوج کے جوانوں نے آٹھ ماہ پر مشتمل مشن کے دوران ایثار اور قربانی کا مظاہرہ کیا اور ملک کی سمندری طاقت اور توانائی کو دنیا کے سامنے دکھادیا جس کے نتیجے میں ایران اور ایرانی قوم کا سر فخر سے بلند ہوگیا۔
آپ کا تبصرہ