مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صہیونی جنگی طیاروں نے غزہ کی پٹی میں حملہ کرکے اسلامی جہاد کے کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔ الجزیرہ نے صہیونی افواج کے ترجمان کے حوالے کہا ہے کہ حملوں کا مقصد اسلامی جہاد کے مراکز کو نشانہ بنانا تھا۔
غزہ میں ہسپتال کے ذرائع نے ایک رہائشی مکان پر حملے کے نتیجے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ہے۔ المیادین کے نمائندے کے مطابق دو اپارٹمنٹس حملوں سے متاثر ہوئے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق صہیونی طیاروں کے حملوں میں کم از کم نو افراد شہید ہوگئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت نے متعدد افراد کے زخمی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
حملوں کے بعد صہیونی حکام نے غزہ کے گردونواح میں رہائش پذیر صہیونیوں کو محفوظ پناہگاہوں میں جانے کا حکم دیا ہے۔
دراین اثناء غزہ کے جنوب میں خان یونس شہر پر بھی صہیونی جہازوں کے حملوں کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے مقاومتی محاذ کے مراکز کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ جبکہ بعض ذرائع نے جہاد اسلامی کی ذیلی شاخ القدس بریگیڈ کے ایک کمانڈر کی شہادت کی بھی خبر دی ہے۔ المیادین کے مطابق القدس بریگیڈ کے رہنما جھاد غنام اپنی اہلیہ کے ساتھ اس حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔ چینل کے نمائندے کے مطابق غزہ میں جہاد اسلامی کے ترجمان طارق عزالدین کے گھر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
صہیونی چینل 13 کے مطابق حملوں کے بعد فلسطینی مقاومت کے ساتھ کئی روز تک جھڑپیں ہوسکتی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اریز اور کرم شالوم کے راستوں کو تا اطلاع ثانوی بند کردیا ہے۔ کرم شالوم غزہ میں مقیم بیس لاکھ افراد تک زندگی کی بنیادی ضروریات پہنچانے کا مرکزی راستہ ہے۔ جبکہ اریز یا بیت حانون مسافروں کے گزرنے کا راستہ ہے جس کو لوگ ضروری کاموں کے لئے مقبوضہ علاقوں سے باہر نکلنے یا داخل ہونے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ