مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ تبلیغات اسلامی کے سربراہ نے کہا کہ مہر نیوز اس بابرکت درخت کی مانند ہے جس نے میڈیا وار میں دشمن کے حربوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ مہر نیوز نے ہمیشہ ثقافت کے شعبے کو اہمیت دی ہے اور اسلامی ثقافت کی ترویج میں ایمانداری سے کام کیا ہے۔ اس سلسلے میں مہر نیوز کے سابق ڈائریکٹر محمد شجاعیان کی کاوشیں قابل قدر ہیں جنہوں نے خلوص اور پوری لگن کے ساتھ کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ادارے کے مختلف شعبوں کے درمیان ہماہنگی اور تعاون کی فضا قائم کریں۔ ادارے کا ہر شعبہ ہمارے لئے اہمیت رکھتا ہے۔ میڈیا کے شعبے میں انقلابی کام کرنے کی ضرورت ہے اگر ہمارے اجتماع کی بنیاد ایمان پر نہ ہوتو اعلی اہداف حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارہ تبلیغات اسلامی کے نائب سربراہ روح اللہ حریزاوی نے کہا کہ رہبر معظم کے بیانات اور احکام کے مطابق ذرائع ابلاغ کے میدان میں تحقیق کے ساتھ ساتھ حقائق کو واضح کرکے بیان کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ اسی لئے صحافتی شعبے کا کام مزید سخت ہوجاتا ہے اور لوگوں کی توقعات بھی بڑھ جاتی ہیں۔
اس موقع پر مہر نیوز کے سابق ڈائریکٹر محمد شجاعیان نے کہا کہ ادارہ تبلیغات اسلامی بہت بڑا نیٹ ورک ہے۔ ہم نے مہر نیوز کے ذریعے اس ادارے کو مزید فعال بنانے اور انقلاب اسلامی کا ستون بنانے کی کوشش کی۔
مہر نیوز کے نو منتخب ڈائریکٹر محمد مہدی رحمتی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرتی وحدت و انسجام کو یقینی بنانے کے لئے اجتماعی ذمہ داریاں قبول کرنا ضروری ہے۔ لوگوں کو آگاہی دینا اور امید کی شمع کو روشن رکھنا اجتماعی ذمہ داری کے واضح ترین نمونے ہیں۔ حقائق کو وضاحت کے ساتھ بیان کرنا مہر نیوز کی اجتماعی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔
مہر نیوز کے معاون حسین طاہری نے اس موقع پر کہا کہ محمد شجاعیان نے سخت حالات میں مہر نیوز کی قیادت سنبھالی تھی۔ کرونا کی وبا کے علاوہ ملک کو ہائبرڈ جنگ کا سخت مرحلہ درپیش تھا۔ ان حالات میں صحافت کا شعبہ سنبھالنا جان جوکھوں کا کام ہے۔ مہر نیوز انقلاب اسلامی کے دفاع میں کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ حالیہ فسادات کے دوران ہمارے نمائندوں نے صحیح خبر عوام تک پہنچانے کے لئے ضرورت کے موقع پر جان کی بازی لگادی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تہران ٹائمز کے چیف ایڈیٹر محمد صرفی نے کہا کہ تہران ٹائمز نے انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد تین مہینے کے اندر رسمی طور پہلا شمارہ شائع کیا۔ آج ملک کا معروف ترین انگریزی اخبار شمار کیا جاتا ہے۔ اس عرصے میں کئی مواقع پر ہمیں سخت مراحل پیش آئے۔ تہران ٹائمز سیاسی پارٹیوں کے باہمی مسائل میں داخل ہوئے بغیر ملکی سیاست پر تبصرے کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محمد شجاعیان کے دور میں تہران ٹائمز نے مسائل پر تجزیہ و تحلیل کے شعبے پر خاص توجہ دی گئی۔ گذشتہ سال ہم نے شہید قاسم سلیمانی کی برسی پر ایک خصوصی ضمیمہ شائع کیا۔ اس سال شہید ابراہیم نابلسی کو سال کی شخصیت کے طور پر پیش کیا۔ ہماری توقع سے زیادہ ردعمل دیکھنے کو ملا اور فلسطینی ذرائع ابلاغ نے خصوصی طور پر کوریج دی۔
تقریب کے اختتام پر مہر نیوز کے نو منتخب ڈائریکٹر کو نئی ذمہ داری تفویض کی گئی اور سابق ڈائریکٹر محمد شجاعیان کو ان کی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ہدیہ دیا گیا۔
مہر میڈیا گروپ مہر نیوز ایجنسی، روزنامہ تہران ٹائمز، مہرینو اور مہر پبلشنگ انسٹیٹیوٹ کا اجتماعی گروہ ہے۔
آپ کا تبصرہ