16 اپریل، 2023، 5:18 PM

معقول اقدامات کے ذریعے دشمن کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں، رہبر معظم کا فوجی سربراہان سے خطاب

معقول اقدامات کے ذریعے دشمن کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں، رہبر معظم کا فوجی سربراہان سے خطاب

رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے دشمن کے طویل المدت منصوبوں پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ بروقت اور معقول اقدامات کے ذریعے ہی دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانا ممکن ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کی مطابق، مسلح افواج کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم نے فرمایا کہ حضرت علی علیہ السلام کے فرمان کے مطابق مسلح افواج ملک کا مضبوط حصار ہیں۔ اپنی اس حیثیت کی وجہ سے مسلح افواج کی ذمہ داریاں بھی بڑھ جاتی ہیں۔ اللہ کے فضل و کرم سے ہماری مسلح افواج اپنی حیثیت کو ذہن میں رکھتے ہوئے فرائض منصبی ادا کرنے میں مصروف ہیں۔

انہوں نے مسلح افواج کو تاکید کی کہ ملکی دفاع کو مستحکم کرنے کے حوالے سے کسی بھی حد پر اکتفا نہ کریں بلکہ زیادہ سے زیادہ کوشش کرکے آگے بڑھنے کی کوشش کریں۔ ہمیشہ آمادہ رہنا قرآن میں اللہ کا حکم ہے اور اسی کی وجہ سے دشمن ہمیشہ خوف کا شکار رہتا ہے۔ دشمن کا خطرہ ہر وقت رہتا ہے لہذا ہر لمحہ اپنی آمادگی کو یقینی بنائیں۔ مسلح افواج کی آمادگی کی وجہ سے ہی دشمن جارحیت سے باز رہتے ہیں اور سازشیں ناکام ہوجاتی ہیں۔ 

رہبر معظم نے مزید فرمایا کہ کمزور اور دشمن کے آلہ کار بننے والے چھوٹے عناصر پر اپنی زیادہ توجہ کئے بغیر اصل اور پس منظر میں رہنے والے کرداروں پر اپنی توانائی خرچ کریں۔ عالمی استکبار جہاں مفادات نظر آئیں جنگ کی آگ بھڑکادیتا ہے۔ انہوں نے دشمن کے طویل المدت منصوبوں کے بارے میں مسلح افواج کو خصوصی انتباہ کیا اور فرمایا کہ چھوٹے اور درمیانی کم مدت منصوبوں کے ساتھ طویل المدت منصوبوں پر نظر رکھنا ضروری ہے۔

آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے خطے میں امریکہ کی پالیسی کے بارے میں فرمایا کہ گذشتہ دو عشروں سے امریکہ نے ایران کے مشرق اور مغرب میں جنگ چھیڑی ہے۔ عراق اور افغانستان میں امریکہ کے ذاتی مفادات تھے لیکن اصلی اور بنیادی مقصد ایران کو ہدف بنانا تھا۔ انقلاب اسلامی مضبوط بنیادوں پر استوار ہونے کی وجہ سے امریکہ کا ناپاک منصوبہ خاک میں مل گیا۔ ایران کے مضبوط دفاعی نظام کی وجہ سے آج دشمن کو عسکری میدان میں شکست ہوگئی ہے۔

آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے غاصب صہیونی حکومت کو درپیش بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسرائیل میں جاری کشیدگی دشمن کی شکست کی ایک اور علامت ہے۔ گذشتہ سال فلسطین پر غاصب صہیونی افواج کی جارحیت پر زیادہ ردعمل نہیں آیا تھا لیکن اس سال امریکہ اور برطانیہ میں اسرائیل کی جارحیت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ 
رہبر معظم نے دشمن کی شکست پر ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کے خطرات سے غافل نہ ہونے کو بھی اہم قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ کسی بھی مرحلے پر دشمن کے مکر وفریب سے غافل نہیں ہونا چاہئے۔ 

انہوں مسلح افواج کے فکری مراکز کو ہدایت کی کہ معقول اور مناسب پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لئے نت نئے اور مستقل طریقہ عمل اپنا جائے۔ 
رہبر معظم کے خطاب سے پہلے مسلح افواج کے مشترکہ اسٹاف کے سربراہ میجر جنرل باقری نے مسلح افواج کے اقدامات اور منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

News ID 1915940

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha