مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق المیادین نے خبر دی ہے کہ یمنی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے یمن میں جنگ بندی میں توسیع کے لئے اپنے مطالبات پیش کئے۔
انہوں نے مطالبات بتاتے ہوئے کہا کہ یمن پر ہونے والے حملوں کا سلسلہ بند کیا جائے اور ملک کا محاصرہ ختم کرکے تیل اور گیس کی آمدنی سے ہمارے حقوق ادا کئے جائیں۔
انہوں نے بیرونی جارح افواج کا یمن سے انخلاء اور نقصانات کی تلافی اور تعمیر نو کے اخراجات پورے کرنے کے مطالبات جائز اور منصفانہ ہیں۔ قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں کوششیں جاری رہیں گی اس سلسلے میں کوئی بہانہ قبول نہیں ہے۔
انہوں نے ذرائع ابلاغ میں زیرگردش خبروں کے بارے میں کہا کہ ہمارے لئے زمینی حقائق زیادہ اہم ہیں۔ اس سے پہلے رائٹرز نے خبر دی تھی کہ سعودی عرب اور عمان کا مشترکہ وفد انصاراللہ کے رہنماوں سے ملاقات کے لئے صنعاء جارہا ہے تاکہ جنگ بندی کے سلسلے میں مذاکرات کئے جائیں۔ اگر فریقین کے درمیان اتفاق رائے ہوجائے تو عیدالفطر سے پہلے ہی جنگ بندی ہوسکتی ہے۔
سعودی حکام کا سفر عمان کے ذریعے سعودی عرب اور انصاراللہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا نتیجہ ہے جس کو اقوام متحدہ کی بھی حمایت حاصل ہے۔ بعض مبصرین کے مطابق ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی بھی یمن میں ہونے والی پیشرفت پر اثرانداز ہورہی ہے۔
آپ کا تبصرہ