مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہےکہ پاکستانی دفتر خارجہ کا سابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زملے خلیل زاد کے بیان پر شدید ردعمل سامنے آ گیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں سابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے بیان کو پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کا بیان گمراہ کن ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کسی لیکچر یا مشورے کی ضرورت نہیں، پاکستان بطور پرعزم قوم موجودہ مشکل صورتحال سے مضبوط بن کر نکلے گی۔
واضح رہے افغانستان، عراق اور اقوام متحدہ میں امریکا کے سابق سفیر زلمے خلیل زاد نے گزشتہ روز اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا تھا پاکستان کو اس وقت سیاسی، معاشی اور سلامتی سمیت 3 طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بے پناہ صلاحیت کے باوجود پاکستان اس طرح سے ترقی نہیں کر رہا جس طرح اسے کرنی چاہئے اور اپنے دیرینہ حریف بھارت سے بہت پیچھے ہے، اب غور وفکر، وسیع پیمانے پر دلیرانہ سوچ اور حکمت عملی مرتب کرنے کا وقت آگیا ہے۔
زلمے خلیل زاد نے مزید کہا کہ ملکی رہنماؤں کو مسلسل جیلوں میں ڈالا جانا، سزاؤں اور قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنایا جانا ایک غلط روایت ہے۔ عمران خان کی گرفتاری بحران کو مزید شدید کر دے گی، ملک میں سنگین صورتحال سے بچنے کیلئے جون کے آغاز میں قومی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ