مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، منجی عالم بشریت امام مہدی (عج )کی ولادت باسعادت کے موقع پر ایران اور دنیا بھر سے مہدی فاطمہ (عج) کے ہزاروں عاشقان شہر مقدس قم پہنچے اور امامؑ سے منسوب مسجد میں حاضر ہو کر وقت کے امام ﴿عج﴾ سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا۔
روز ولادت امام زمانہ (عج) کی صبح سے زائرین کا پیدل مارچ حضرت معصومہ (س) کے روضہ مبارک سے شروع ہوا اور منتظرین ظہور کا یہ ہجوم پیامبر اعظم(ص) بلیوارڈ کی طرف بڑھا اور اس شارع سے گزرتا ہوا جمکران پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔
قم شہر کے حلوائیوں کے ایک گروپ نے نیمہ شعبان کی رات مسجد مقدس جمکران میں 313 میٹر لمبا کیک تیار کیا تھا جسے آج صبح سے ہی مسجد میں موجود زائرین میں تقسیم کیا گیا۔
بہت سے زائرین نے رنگ برنگے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جن پر "لبیک یا مہدیؑ" لکھا ہوا تھا۔ پیدل مارچ میں شریک اکثر لوگ اپنے اہل خانہ اور بچوں کے ساتھ آئے ہوئے تھے تاکہ اپنے بچوں کو انتظار امامؑ کے بارے میں بتا سکے اور دنیا کو یہ پیغام دے سکیں کہ امام زمانہ (عج) پر ہمارا سب کچھ قربان ہے۔
اس عظیم اور روح پرور مارچ کی راہ میں یہاں تک کہ بارش اور اس موسم کی سردی بھی روکاوٹ نہیں بن سکی اور عاشقان امامؑ روز ولادت کی نماز ظہر ادا کرنے کے لیے اپنے راستے پر رواں دواں رہے اور اس دوران اس 7 کلومیٹر کے راستے میں 313 سے زائد موکب اور 2 ہزار سے زائد سٹالز کی صورت میں ہر قسم کی خدمات فراہم کی گئیں۔
ہر موکب میں امامؑ کی شان میں قصیدے لگے ہوئے تھے اور اکثر موکبوں سے سلام فرماندہ ترانے کی آواز آرہی تھی اور راستے میں سعودی عرب سے آذربائیجان تک مختلف قومیتوں اور اسلامی ممالک کے 50 کے قریب موکب بھی نیمہ شعبان کے اس مارچ کی روحانیت میں اضافہ کر رہے تھے اور قم میں اپنے اپنے ملکوں کے شیعوں کی جانب سے زائرین کا استقبال کر رہے تھے۔
اس دوران پیدل مارچ کے راستے میں مختلف قسم کے مشروبات اور کھانے کے ساتھ ساتھ زائرین کو دیگر سہولیات بھی فراہم کی گئیں۔ ان مناظر کو دیکھ کر امام زمان (عج) کے عاشقوں کے لیے اربعین کی یادیں تازہ ہوگئیں۔
آپ کا تبصرہ