مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ نے تہران میں یوکرین کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ میں طلب کیا اور ان سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر کے حالیہ دعووں سے متعلق وضاحت طلب کی۔
خیال رہے کہ زیلینسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے اپنی ایک ٹویٹ میں اصفہان میں ایرانی دفاعی تنصیبات پر دہشت گردی کی ڈرون کارروائی کے حوالے سے عجیب و غریب اور متعصبانہ بیان دیا تھا۔
پوڈولیاک نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ یوکرین نے آپ ﴿ایران﴾ کو خبردار کیا تھا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ اتوار کو اصفہان میں ایران کی فوجی تنصیبات پر ناکام ڈرون حملے کے پیچھے کیف کا ہاتھ تھا۔
زیلنسکی کے مشیر کے اس بیان کے بعد ایرانی وزارت خارجہ نے یوکرین کے ناظم الامور کو ان دعوؤں کے بارے میں یوکرینی حکومت کی جانب سے فوری اور باضابطہ وضاحت فراہم کرنے کے لیے طلب کیا۔
یوکرین کے ناظم الامور نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے مؤقف کو دہرایا نہیں جائے گا اور کہا کہ وہ فوری طور پر اپنی حکومت کو صورتحال سے آگاہ کریں گے اور حکومت سے موصولہ جواب ایرانی وزارت خارجہ کو پیشں کریں گے۔
یاد رہے کہ ابھی تک یوکرین کے کسی بھی سرکاری اہلکار نے پوڈولیاک کے بیانات کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
آپ کا تبصرہ