مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ان خیالات کا اظہار محمد باقر قالیباف نے ایشیائی پارلیمان کی اسمبلی (اے پی اے) کے 13ویں اجلاس میں شرکت کے لیے ترکیہ کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
قالیباف نے اے پی اے اجلاس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران، آذربائیجان اور ترکیہ کی پارلیمنٹ کے اسپیکروں کے درمیان سہ فریقی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک کے درمیان ٹرانسپورٹیشن اور سامان کی ترسیل اور توانائی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران فریقین نے وزرائے خارجہ، دفاعی سربراہان اور ممالک کے سربراہان کی سطح پر سہ فریقی اجلاسوں کے انعقاد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور آذربائیجان کے درمیان حالیہ غلط فہمیاں دور ہوگئی ہیں۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اعلان کیا کہ وہ مستقبل میں باکو کا دورہ کرنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ اے پی اے کا قیام 2006 میں ایسوسی ایشن آف ایشین پارلیمنٹری فار پیس (AAPP) کے ساتویں اجلاس میں کیا گیا تھا۔ اس میں 42 ممبران پارلیمنٹ اور 16 مبصر ہیں۔
اے پی اے کی ویب سائٹ کے مطابق اسمبلی کو مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے اور ایشیا اور دنیا میں امن کو فروغ دینے کے لیے خیالات، آراء اور تجربات کے تبادلے کے لیے ایک فورم کے طور پر تشکیل دیا گیا ہے۔
اے پی اے پلینری، ایگزیکٹو کونسل، بیورو آف اسمبلی، کمیٹیاں اور سیکرٹریٹ پر مشتمل ہے۔ پلینری فیصلوں، قراردادوں اور اعلانات کی منظوری دے سکتی ہے یا APA کی عمومی پالیسیوں اور اس کی سرگرمیوں سے متعلق دیگر موضوعات پر رپورٹس پیش کر سکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ