مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی ادارے نے خبر دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے 2023 کے یو ایس نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ پر دستخط کے رد عمل میں چین کی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل ٹین کیفی نے کہا کہ حقائق نے ایک سے زیادہ بار ثابت کیا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی نظام کے لیے براہ راست خطرہ اور علاقائی انتشار کا مجرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اپنی عالمی اجارہ داری کو برقرار رکھنے کی کوشش میں اپنے فوجی اخراجات کو بڑھانے کے بہانے کے طور پر جان بوجھ کر "چین کے خطرے" کو بڑھاوا دیتا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اپنے مفادات کے حصول کے لیے امریکا نے متعدد مواقع پر یا تو دوسرے ملکوں کے خلاف جنگیں چھیڑی ہیں یا تنازعات پیدا کیے ہیں، جس سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا اور بے گناہ شہریوں کو بے گھر کیا گیا۔
امریکہ نے مالی سال 2023 کے لیے 858 بلین فوجی بجٹ رکھا ہے جس کے متعلق چینی وزارت خارجہ کا موقف ہے کہ اس بجٹ نے تائیوان کے لیے 10 بلین ڈالر کی سیکیورٹی امداد اور تیز رفتار ہتھیاروں کی خریداری کو ممکن بنایا ہے۔ یہ امریکی اشتعال انگیز اقدامات کے سلسلے میں ایک اور اقدام ہے جو "آبنائے تائیوان میں امن اور استحکام کو سنگین طور پر خطرے میں ڈالتی ہے اور چین-امریکی فوجی تصادم کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔
چینی پیپلز لبریشن آرمی نے مزید قومی اتحاد اور ملک کی علاقائی سالمیت کے مکمل تحفظ کے عزم کا اظہار کیا اور خبردار کیا کہ واشنگٹن کے پاس "چین کے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات کا احترام کرنے" کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ