مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سابق سپاہ پاسداران انقلاب کے فوجی بیس کیمپ حمزہ سید الشہداء کے کمانڈر برگیڈیر محمد تقی اصانلو نے شمالی عراق میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ہونے والے آج کے حملوں کی تفصیلات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا ہم نے عراقی کردستان کے علاقوں میں میں 70 سے 80 کلو میٹر کے اندر تک کے علاقوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دہشت گرد گروہ ملک میں حالیہ فسادات اور بلووں میں ملوث تھا جس کے دوران انھوں نے سرکاری اور قومی املاک کو نقصان پہنچایا اور بینکوں کو جلایا جبکہ ملک کے اندر اسلحہ بھی پہنچایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں پہلے عراق کی مرکزی حکومت کے حکام اور عراقی کردستان کے عہدیدار ایران آئے تھے اور انہوں نے معاملات کو سنبھالنے کے لیے کچھ وقت مانگا تھا تاہم افسوس کے ساتھ وہ اپنے وعدوں کو پورا نہ کر سکے جبکہ انہیں دیا گیا مقررہ وقت بھی ان کی درخواست پر بڑھایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراقی اور کردستانی حکام اپنے وعدوں پر عمل نہ کر سکے اور سرحدی علاقوں میں کسی ایک بھی بیس کیمپ کو خالی نہیں کرایا گیا۔ ہم نے جن ٹھکانوں کو اس سے پہلے نشانہ بنایا تھا انہوں نے بھی اپنی جگہ تبدیل کر لی تھی اور نئی جگہ پر اپنا کیمپ قائم کر لیا تھا تھا آج کے حملوں میں ان نئے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
آپ کا تبصرہ