مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی وزارت خارجہ کے شعبہ تعلقات عامہ نے جمعرات کو اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے اسلام آباد کے دورے پر پر آئے ہوئے ایرانی سیاسی وفد کے ساتھ محترمہ حنا ربانی کی ملاقات کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا جس کی سربراہی ایرانی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان حسن کاظمی قمی کر رہے تھے۔
بات چیت کے دوران حنا ربانی نے افغانستان میں امن و استحکام کی بحالی میں مدد کے لیے تہران اور اسلام آباد کے کلیدی کردار پر زور دیا اور اس ملک کے عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے افغانستان کے عبوری حکمرانوں کے ساتھ دنیا کے رابطے پر زور دیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے درمیان گہرے تعلقات اور برادرانہ دوستی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے تہران اور اسلام آباد سمیت پڑوسیوں کا کردار بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔
پاکستانی حکام سے مشاورت کے لیے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کا سفر کرنے والے حسن کاظمی قمی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ میں لکھا کہ ایران افغانستان میں سلامتی اور استحکام کو علاقائی ممالک کی سلامتی سمجھتا ہے۔
کاظمی قمی نے زور دے کر کہا کہ امریکہ اور اس کے کچھ اتحادی خطے میں عدم استحکام اور عدم تحفظ کی بنیادی وجہ ہیں۔
آپ کا تبصرہ