17 اکتوبر، 2022، 8:17 AM

امریکی صدر کے بے بنیاد بیانات امام خمینی کا قول یاد دلاتے ہیں کہ " امریکہ شیطان بزرگ ہے"، صدر رئیسی

امریکی صدر کے بے بنیاد بیانات امام خمینی کا قول یاد دلاتے ہیں کہ " امریکہ شیطان بزرگ ہے"، صدر رئیسی

ایران کے صدر نے کہا کہ امریکی ایرانی قوم کے ہر اچھے، اختراعی اور تخلیقی اقدام سے غضبناک ہوتے ہیں اور ایران میں کسی چیز میں کمی یا مشکلات اور اسی طرح عدم تحفظ اور بد امنی پر خوشی اور مسرت محسوس کرتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کے روز کابینہ کے اجلاس کے دوران ایران میں بدامنی اور عدم تحفظ پیدا کرنے کے لیے امریکی حکومت کی بے جا حمایت کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ امریکی صدر کے بے بنیاد بیانات جو خود کو کسی دوسرے ملک میں افراتفری، دہشت گردی اور تباہی پھیلانے کی اجازت دیتے ہیں، بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کے اس بیان کی یاد دلاتا ہے کہ "امریکہ شیطان بزرگ ہے"۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں سب سے زیادہ تخریب کاری، قتل و غارت گری خلفشار اور فسادات میں امریکی حکومت کا کردار اور شرارت پائی جاتی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ فلسطین میں صہیونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کی حمایت کے 70 سال نیز خود امریکی حکومت کی افغانستان میں دو دہائیوں سے جاری جارحیت اور جنگ کو ہوا دینے والی کارروائیاں شیطان بزرگ کے اقدامات کی واضح مثالیں ہیں۔

صدر رئیسی نے مزید کہا کہ امریکی ایرانی قوم کے ہر اچھے، اختراعی اور تخلیقی اقدام سے غضبناک ہوتے ہیں اور ایران میں کسی چیز میں کمی یا مشکلات اور اسی طرح عدم تحفظ اور بد امنی پر خوشی اور مسرت محسوس کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ باشعور ایرانی قوم دشمن اور اس کی چالوں کو اچھی طرح جانتی ہے اور اس بار بھی اسے اپنے ہدف تک پہنچنے میں ناکام بنادے گی اور طاقت اور عزت کے ساتھ ترقی و پیشرفت کا راستہ جاری رکھے گی۔

 صدر رئیسی نے اپنے خطاب میں ایک اور جگہ معاشرے میں امید پیدا کرنے اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے درمیان اتحاد و اتفاق قائم کرنے کو کابینہ کے ارکان کا بنیادی مشن قرار دیا اور مزید کہا کہ حالیہ واقعات میں دشمن اسلامی ایران کی معزز قوم کے درمیان مایوسی اور ناامیدی کو ہوا دے رہا ہے، لہذا ملک میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے موثر اقدامات انجام دے کر دشمن کی اس سازش کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

News ID 1912688

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha