7 اکتوبر، 2022، 2:40 PM

35 ویں یوم تاٴسیس کے موقع پر؛

​​​​​​​خیالی طاقت پر قائم صہیونیت کا منصوبہ زوال پذیر ہوگا، سربراہ جہاد اسلامی فلسطین

​​​​​​​خیالی طاقت پر قائم صہیونیت کا منصوبہ زوال پذیر ہوگا، سربراہ جہاد اسلامی فلسطین

اسلامی جہاد تحریک فلسطین کے سیکریٹری جنرل نے یہ کہتے ہوئے کہ ہم ایران اور محورِ مقاومت کے دوسرے محاذوں کے ساتھ اتحاد اور باہمی پیمان کو جاری رکھیں گے اور ہمیں اس پر فخر ہے، اس بات پر زور دیا کہ صہیونی منصوبے کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، المیادین نیوز چینل نے خبر دی ہے کہ اسلامی جہاد تحریک فلسطین کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے جمعرات کو اپنی تحریک کے قیام کی 35 ویں سالگرہ کے موقع پر "قتالنا ماض حتی تحریر القدس" (قدس کی آزادی تک ہماری جنگ جاری رہے گی) کے عنوان سے ایک عظیم الشان تقریب سے خطاب کیا۔ اسلامی جہاد تحریک فلسطین کے 35ویں یوم تاٴسیس کی یہ تقریب بیک وقت غزہ، مغربی کنارے کے جنین کیمپ، شام کے دارالحکومت دمشق، جنوبی لبنان کے شہر صیدا اور یمن کے دارالحکومت صنعا میں منعقد ہوئی۔

زیاد النخالہ نے اپنے خطاب میں "آزادی ٹنل" آپریشن کے ہیروز کو سلام پیش کیا جو مقاومت کے نام اور راہ کی بلندی کا باعث بنے اور کہا کہ اسلامی جہاد تحریک کے قیام کی سالگرہ پر ہمارا پیغام محورِ مقاومت کے گرد فلسطینی قوم کا اتحاد ہے۔ ہمارے اتحاد کی مضبوطی غاصب حکومت کا مقابلہ کرنے کے اصول اور ان تمام جماعتوں کے ساتھ ارتقائی عمل کو مستحکم کر نے کی بنیاد پر ہے جو اس راستے پر ہم سے شباہت رکھتی ہیں اور ہمارے مقصد کو لے کر چل رہی ہیں اور یہ کام تمام واجبات سے بڑھ کر واجب ہے۔

اسلامی جہاد کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ہم اپنی تمام طاقت اور وسائل کو سب سے بڑے فلسطینی، عرب، اسلامی اور بین الاقوامی اتحاد کہ جو فلسطینی کاز کے انصاف پر یقین رکھتے ہیں، کی تشکیل کے لئے بروئے کار لائیں گے۔ دشمن کا بھی اپنا اتحاد ہے جو اس کی حمایت اور پشت پناہی کر رہا ہے اور اس اتحاد کی قیادت امریکہ اور وہ لوگ کر رہے ہیں جو اس کے ساتھ متحد ہیں اور اس کی پالیسیوں پر کاربند ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت قتل و غارت گری کی بنیاد پر قائم ہوئی ہے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری رکھے ہوئے ہے۔ دشمن ہماری ناکہ بندی کرنے اور فلسطینی قوم کے حامیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات کو منقطع کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ فلسطینی قوم اور مقاومت کو دباؤ میں ڈال سکے۔ دشمن چاہتا ہے کہ ہم ناامید رہیں، جبکہ ہم آزادی چاہتے ہیں اور اپنا وطن واپس لینا چاہتے ہیں اور یہیں ہمارے سامنے چیلنج ہے۔

زیاد النخالہ نے مزید کہا کہ دشمن کی قدس شریف کو یہودیانے کی کوشش جاری ہے اور اس کی آبادکاری کی پالیسی مغربی کنارے پر اپنے تسلط کو مکمل کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ بعض عرب اور اسلامی ممالک کی جانب سے غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خیر مقدم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح غزہ کی پٹی کو فلسطین کے حق کی جدوجہد سے ہٹانے کی دشمن کی کوششیں رکی نہیں ہیں۔

اسلامی جہاد کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ مغربی کنارے میں آئے روز کی جھڑپیں اور مقاومتی کاروائیاں فلسطینی قوم کے مقاومت کے آپشن پر قائم رہنے اور دشمن کو ناکارہ کرنے کی کوشش کرنے کی سب سے بڑی علامت ہے۔ فلسطینی قوم کسی بھی قیمت پر اپنے ملک اور مقدسات کے دشمنوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمارے اور پوری امت اسلامیہ کے مفاد میں ہے کہ محورِ مقاومت کے گرد جمع ہو کر دشمن کے مقابلے میں اپنے گفتار اور کردار کی استقامت کو مضبوط کریں۔ خیالی طاقت پر استوار صہیونیت کا منصوبہ زوال پذیر ہوجائے گا اور ہم انہیں اپنی سرزمین سے بے دخل کردینے تک ان سے تک لڑتے رہیں گے۔ جو لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ ممکن ہے مقاومتی تحریکیں ہتھیار ڈال دیں اور مقاومت رک جائے گی وہ توہمات اور خیالات میں رہتے ہیں۔ جب تک دشمن فلسطین کی سرزمین میں موجود ہے، ہم اپنی پوزیشن اور محاذ کو نہیں چھوڑیں گے اور قدس ہی بدستور مقاومتی محور کا اصلی مرکز رہے گا۔

اپنے خطاب کے آخر میں النخالہ نے مختلف ملکوں میں مقاومتی محاذوں کے تعاون اور ہم آہنگی کی طرف اشارہ کیا اور زور دے کر کہا کہ ہم یمن کے عوام کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کا ایک بار پھر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ہم یمنی عوام کو انقلاب کی سالگرہ پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اور ان کے فلسطینی کاز کی حمایت کے موقف پر ہمیں فخر ہے۔ ہم ایران، شام، حزب اللہ لبنان اور ان تمام لوگوں کے ساتھ اپنے اتحاد اور باہمی پیمان کا اعادہ کرتے ہیں جو فلسطین کے کاز کی حمایت کرتے ہیں۔

News ID 1912580

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha