1 ستمبر، 2022، 4:56 AM

سپاہ پاسداران نے خلیج فارس میں امریکی ڈرون کشتی قبضے میں لینے کے بعد چھوڑنے کی تفصیلات جاری کردیں

سپاہ پاسداران نے خلیج فارس میں امریکی ڈرون کشتی قبضے میں لینے کے بعد چھوڑنے کی تفصیلات جاری کردیں

سپاہ پاسداران کی بحریہ کے تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ان کے بحری اہلکاروں کی جانب سے خلیج فارس میں ایک امریکی ڈرون کشتی قبضے میں لینے کے بعد چھوڑنے کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

 مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران کی بحریہ کے تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ان کے بحری اہلکاروں کی جانب سے خلیج فارس میں ایک امریکی ڈرون کشتی قبضے میں لینے کے بعد چھوڑنے کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد ادارے سینٹکام کے کمانڈر نے مضحکہ خیز دعوی کیا ہے کہ سپاہ پاسداران کی بحریہ نے خلیج فارس میں امریکی ڈرون کشتی اپنے قبضے میں لینے کی کوشش کی اور اس اسٹریٹجک علاقے میں ملک کی قومی سلامتی اور مفادات کے محافظوں پر عدم استحکام پھیلانے والی، غیر قانونی اور غیر پیشہ وارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جبکہ اس کے بعد تسلط پسند ایمپائر اور صہیونزم سے وابستہ ذرائع ابلاغ نے اس بات کو اچھالا ہے۔ 

سپاہ پاسداران کی بحریہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بیان رائے عامہ کی آگاہی کے لئے جاری کیا جارہا ہے۔ 

بیان میں واقعے کی تفصیلات اس طرح پیش کی گئی ہیں کہ منگل 30 اگست کے روز ایک امریکی ڈرون کشتی جس کا اپنے کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہوگیا تھا سپاہ پاسداران کی بحریہ نے اسے اپنی تحویل میں لیا۔ یہ اقدام تجارتی کشتیوں اور تیل بردار جہازوں کی رفت و آمد کے راستوں کو غیر محفوظ ہونے سے بچانے کی غرض سے انجام دیا گیا۔ سپاہ پاسداران کے بحری اہلکاروں کا یہ بر وقت اور عاقلانہ اقدام کشتیوں کی گزرگاہوں کو محفوظ بنانے اور ممکنہ حادثات سے بچنے کے لئے اٹھایا گیا جبکہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران اس قسم کے حادثات پیش آچکے ہیں۔ 

مکمل چھان بین اور تحقیقات کے بعد جب امریکیوں کی غلطی واضح اور ایران کی قومی سلامتی اور مفادات کے لئے کسی بھی قسم کے خطرات نہ ہونے کا اطمینان ہوگیا تو امریکی نیوی کو مزید اس طرح کی صورتحال اور غیر قانونی کام کو نہ دھرانے کے متعلق ضروری وارننگز دے کر آپریشن انجام دینے والی سپاہ پاسداران کی کشتی کے کمانڈر کے فیصلہ پر کشتی کو چھوڑ دیا گیا۔ 

سپاہ پاسداران کے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ بارہا کہا جاچکا ہے خلیج فارس میں امریکہ کی دہشت گرد افواج کی موجودگی نے اس حساس اور اسٹریٹجک خطے کے پائیدار استحکام اور سلامتی کو ہمیشہ خطرے میں ڈالا ہے۔

News ID 1912228

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha