مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ رئیسی نے مختلف ملکی اور عالمی اولمپیاڈ میں میڈل جیتنے والے طالب علموں، ان کے خاندان، اساتید اور اس میدان میں فعال معلمین سے ملاقات کی۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم بلند کرنا اور کسی بھی میدان میں ملک کا سر فخر سے بلند کرنا معاشرے کے لیے بہت لذت بخش، باوقاراور خوشگوار ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور سربلندی میں دانشوروں اور ممتاز افراد کا کردار بنیادی ہوتا ہے اور حکومت مصمم ارادہ رکھتی ہے کہ اپنے ممتاز افراد کے نیٹ ورک کو وسعت دے اور انہیں ملک میں ہی بچائے رکھے کیونکہ ممتاز ذہانت کی حامل افرادی قوت پائیدار ترقی کے لئے ملک کا اہم ترین سرمایہ ہے۔
صدر رئیسی کا مزید کہنا تھا کہ دشمن نہیں چاہتا کہ ہمارے پاس المپیاڈ اور میڈل جیتنے والے افراد ہوں جو پیداوار بڑھانے، سائنسی شعبوں کی کارکردگی اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے والے ادارے بنانے میں ہماری مدد کریں تاہم ہمارا فرض ہے کہ اس کے مقابلے میں مصمم انداز میں پائیداری کا مظاہرہ کریں تا کہ خود دشمن پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہوجائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں دشمن ہمارے قدرتی وسائل کی لوٹ مار کرتا تھا جبکہ آج تشخص، الکٹرونیکل، سائبر اور سوفٹ ویئر کی جنگ میں ہمارے بہترین دماغوں اور ممتاز افراد کو دوسروں ملکوں میں لے جانا چاہتا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ تعلیمی انصاف اور برابری کو فروغ دینا عوامی حکومت کی ترجیحات میں سے ہے اور ایران کے تمام بچوں کو اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا برابر موقع ملنا چاہئے۔صدر کے خطاب سے پہلے عالمی اولمپیاڈ میں میڈل جیتے والے ۸ طالب علموں نے اپنے مسائل اور مشکلات بیان کیں جبکہ ملاقات میں وزیر تعلیم بھی موجود تھے اور خطاب بھی کیا۔آیت اللہ رئیسی نے تقریب کے اختتام پر حالیہ سالوں کے دوران عالمی اولمپیاڈ میں میڈل جیتنے والوں کو اعزازی شیلڈ بھی دی۔
آپ کا تبصرہ