مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا سے نقل کیاہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کا سربراہی اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف نے کی۔ اجلاس میں طے پایا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی دیگر قیادت کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری وفاقی کابینہ کل دے گی۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریڈ زون میں تحریک انصاف سمیت کسی بھی جماعت کو احتجاج نہیں کرنے دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق آئندہ چند دن میں پی ٹی آئی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداروں کے خلاف آپریشن کلین شروع ہونے کا امکان ہے۔ پورے پاکستان میں مختلف ٹیمیں بیک وقت کارروائی کریں گی۔
عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کی 12 نکاتی چارج شیٹ کے تحت وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور دیگر متعلقہ ادارے کئی الزامات کے تحت کارروائی کرسکتے ہیں، تاہم قانونی ماہرین کی رائے میں عملی اقدام اٹھایا جائے گا۔اجلاس میں عمران خان کی نااہلی کے لئے قانونی کارروائی کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ عمران خان کے ساتھیوں کی گرفتاری ہوگی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان میں اسدقیصر، قاسم سوری، عمران اسماعیل، شاہ فرمان، پنجاب کے سابق سینئر وزیرمیاں محمود الرشید شامل ہیں۔پی ٹی ایم این اے نجیب ہارون، رکن سندھ اسمبلی ثمرعلی خان، سابق ایم پی اے سیما ضیاء کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ پی ٹی آئی سینٹرل سیکریٹریٹ کے چار ملازمین طاہراقبال، محمد نعمان افضل، محمد ارشد اور محمد رفیق کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس بورڈ کے 6 ارکان کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہوگی جن میں عامر کیانی، سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر ہمایوں مہمند، کرنل (ر) یونس علی رضا، طارق شیخ، سردار اظہر طارق خان شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ