مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے پاکستانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکرقاسم خان سوری کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو اسرائیلی اور صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کی قباحت اور نحوست کو ختم نہیں کرنا چاہیے۔
ایرانی اسپیکر نے اس ملاقات میں ایران و پاکستان کے دیرینہ تعلقات نیز سیاسی، ثقافتی، اقتصادی اور سکیورٹی شعبوں میں گہرے تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 40 برس کے زائد عرصہ سے ایران اور پاکستان کے حکام کا دونوں ممالک کے سفر کا سلسلہ جاری رہا ہے، اور یہ امر دونوں ممالک کے عمیق اور گہرے تعلقات کا مظہر ہے۔
ایران کی گیارہویں پارلیمنٹ اور تیرہویں حکومت نے بھی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کا پختہ عزم کررکھا ہے۔ پاکستان کی ایران کے ساتھ طویل سرحد ہے جو سکیورٹی اور امن و صلح کے لئے دونوں ممالک کے تعلقات کی اہمیت کو دوچنداں بنا دیتی ہے۔ مذکورہ شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے سلسلے میں دونوں ممالک کے پارلیمانی دوستی گروپوں کو اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کی سرحد پر سرحدی بازار دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے اور دشمن کی پابندیوں کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ایرانی اسپیکر نے افغانستان کی صورتحال کو بھی دونوں ممالک کے لئۓ اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ پائدار افغانستان دونوں ممالک کے لئے اہم ہے۔
پاکستانی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے بھی اس ملاقات میں ایران کی میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کا سفر ان کے لئے آرام اور سکون کا سبب بنا ہے ۔ ایران اور پاکستان کے گہرے ، برادرانہ اور دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کی مشترکہ سرحد 920 کلومیٹر طویل ہے مشترکہ سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال کو یقینی بنانا دونوں ممالک کے لئے اہم ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں ایران کا بھر پور تعاون کیا ہے اور پاکستان ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔
قاسم خان سوری نے تہران، اسلام آباد اور استنبول کے درمیان ٹرین کے پروجیکٹ کو بھی اہم قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ پروجیکٹ مکمل ہوگيا ہے۔ پاکستان اور ایران اقتصادی و ثقافتی شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
سوری نے کہا کہ "دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاملات میں دونوں ممالک کی کرنسی کے استعمال پر ایک معاہدے تک پہنچنے کا مسئلہ ایران اور پاکستان کے درمیان ایک اور اہم مسئلہ ہے کیونکہ یہ پابندیوں کا مقابلہ کرنے اور اقتصادی تعلقات کو بہتر کرنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔"
سوری نے کہا کہ پاکستان کی افغانستان میں جامع اور ہمہ گیر حکومت کی تشکیل کی کوشش جاری ہے جس میں تمام افغان قبائل اور اقوام شامل ہوں۔
آپ کا تبصرہ