مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرے کے دوران پولیس اہلکاروں کی برقع پوش مسلم خواتین پر تشدد کرنے کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ریاست کرناٹک میں شروع ہونے والے کالجوں میں حجاب پر پابندی کو لے کر تنازع جاری ہے جس کی سماعت ہائی کورٹ میں ہو رہی ہے، دوسری ریاستوں میں بھی اس کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے برقع پوش مسلم خواتین پر لاٹھی چارج کیا جارہا ہے تاکہ احتجاج روک سکیں۔
دوسری جانب بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے مجبوری میں خواتین پر طاقت کا استعمال کیا کیونکہ وہ حکومت کے خلاف پوسٹرز ہاتھ میں لیے احتجاج کررہی تھیں اور جب اُن سے گھر جانے کا کہا گیا تو اُنہوں نے بات سُننے سے انکار کردیا۔
یاد رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک سرکاری ہائی اسکول نے گزشتہ ماہ کیمپس میں حجاب پر پابندی جاری کی تھی جس کے بعد ضلع کے دیگر اسکولوں میں بھی ہنگامہ برپا ہوگیا تھا۔
اس سے حجاب کے حامیوں اور مخالفین کی طرف سے شدید احتجاج ہوا اور صورتحال اس قدر سنگین ہو گئی کہ حکام نے اسکولوں کو بند کرنے کا حکم جاری کر دیا تھا۔
یہ معاملہ اس وقت عروج پر پہنچا جب ایک باحجاب نوجوان لڑکی مسکان تنہا ہی انتہا پسندوں کے سامنے کھڑی ہوگئی، کرناٹک میں باحجاب لڑکی مسکان کو ہندو انتہا پسندوں نے کالج جاتے ہوئے ہراساں کیا تھا جس کے جواب میں لڑکی نے ڈرے بغیر نعرہ تکبیر بلند کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ